مہر نیوز/16 فروری/ 2015 ء : غاصب اسرائیلی حکومت نے مشرقی القدس میں فلسطینیوں کے 20 ہزار مکانات منہدم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطین الیوم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہغاصب اسرائیلی حکومت نے مشرقی القدس میں فلسطینیوں کے 20 ہزار مکانات منہدم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یروشلم سینٹر فار سوشل اینڈ اکنامک رائٹس کی طرف سے جاری بیان میں کہاگیاہے کہ اسرائیلی حکام نے مشرقی القدس میں فلسطینیوں کے 20 ہزار مکانات کو شارٹ لسٹ کردیاہے جنھیں گرایا جائے گا، تنظیم کے ایک عہدیدارزیاد موری کے مطابق اسرائیلی حکام نے ان مکانات کو گرانے کے لیے یہ جواز ڈھونڈ نکالا ہے کہ یہ مکانات اسرائیلی تعمیراتی لائسنس کے بغیر تعمیر کیے گئے۔ انھوں نے کہاکہ اسرائیل کی جانب سے مکانات کی تعمیر کے لیے لائسنس کی شرط ظالمانہ اقدام ہے جس کا مقصد فلسطینیوں کوسزادینا ہے. دلچسپ امر یہ ہے کہ یہ شرائط یہودی آبادکاروں پرعائد نہیں.اسرائیلی میڈیانے 9فروری کو اطلاع دی تھی کہ حکومت نے یروشلم کے قریب4 مربع کلومیٹرعلاقے کوقبضے میں لے لیاہے جس میں رہائشی منصوبہ شروع کیا جارہا ہے۔واضح رہے کہ بین الاقوامی برادری یہودیوں کی آبادکاری کے ان منصوبوں پرتشویش کا اظہار کرچکی ہے۔ اسرائيل کے ظالمانہ اقدام پر سعودی عرب سمیت تمام خلیجی ریاستیں خاموش تماشائي بنی ہوئی ہیں، سعودی عرب سلفی وہابی دہشت گردون کی مدد کرکے اسرائیلی اہداف کو کامیاب بنا رہا ہے اور شام و عراق ، افغانستان اور پاکستان جیسے اسلامی ممالک میں سلفی وہابی دہشت گردوں کی بھر پور مدد کررہا ہے۔