مہر نیوز/13 فروری/ 2015 ء : اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ کے خطیب نے ایٹمی مذاکرات کے سلسلے میں تجزيہ اور تحلیل میں افراط و تفریط سے پرہیز کرنے پر تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کو ولایت فقیہ کے سائے میں کوئی خطرہ نہیں ہے نہ ملک فروخت ہواہے اور نہ فروخت کیا جائے گا۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی کی امامت میں منعقد ہوئی جس میں لاکھوں مؤمنین نے شرکت کی ۔خطیب جمعہ نے ایران اور گروپ 1+5 کے درمیان ایٹمی مذاکرات کے سلسلے میں تجزيہ اور تحلیل میں افراط و تفریط سے پرہیز کرنے پر تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کو ولایت فقیہ کے سائے میں کوئی خطرہ نہیں ہے نہ ملک فروخت ہواہے اور نہ فروخت کیا جائے گا۔

خطیب جمعہ نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کی فرمائشات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور گروپ 1+5 ، ایران کو فریب دینے کی تلاش کررہے تھے وہی فریب جو انھوں نے فلسطینیوں کو دیا انھوں نے فلسطین کے بارے میں  اوسلو میں کلی امور پر اتفاق کرلیا لیکن جزئی امور پر وہ آج تک مسئلہ فلسطین کے بارے میں متفق نہیں ہوسکے ہیں۔ لیکن رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں واضح کردیا ہے کہ کلی اور جزئی امور پر ایک ہی مرحلے میں اتفاق ہونا چاہیے خطیب جمعہ نے کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکہ کے فریب کو ناکام بنادیا ہے اگر کسی معاہدے پر اتفاق ہوا تو وہ ایک ہی مرحلے میں ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ ایٹمی مذاکرات کی تحلیل میں افراط و تفریط سے پرہیز کرنا چاہیے انھوں نے کہا کہ معاہدہ ہوگیا تو یہ کوئی فتح الفتوح نہیں اور نہ ہی اس میں ملک کی فروخت کا کوئی مسئلہ ہے اس میں سب سے اہم مسئلہ قومی اور ملکی مفادات کی حفاظت کا مسئلہ ہے جس پر مذاکراتی ٹیم مضبوط و مستحکم طریقہ سے گامزن ہے۔ خطیب جمعہ نے کہا کہ ہم ولایت فقیہ کے مطیع ہیں اور ولایت فقیہ کے سائے میں ملک کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔