مہر خبررساں ایجنسی نے العربیہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یمن کے وزير اعظم محمد سالم باسندوہ نے استعفی دینے کے بعد کہا ہے کہ میرے ہاتھ میں کچھ نہیں تھا اور یمن میں جاری بحران کے اصل ذمہ دار صدر ہیں۔
یمن کے مستعفی وزیر اعظم نے کہا کہ میرے پاس کوئی ذمہ داری نہیں تھی محمد سالم باسندوہ نے کہا کہ سابق صدر علی عبد اللہ صالح کے استعفی کے بعد سعودی عرب اور خلیجی ریاستوں کے کہنے پر میں نے اور صدر عبد ربہ منصور ہادی نے ذمہ داری سنبھالی لیکن کچھ مدت کے بعد صدر نے تمام کنٹرول اپنے ہاتھ میں لےلیا اور میرے ہاتھ میں کچھ نہیں تھا۔ واضح رہے کہ آج صنعا میں حوثی مظاہرین نےوزارت دفاع کے ہیڈ کوارٹر سمیت اہم سرکاری عمارتوں پر قبضہ کرلیا جس کے بعد وزیراعظم محمد باسندوہ نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا۔
اطلاعات کے مطابق یمنی حکومت کے خلاف سرگرم حوثی گروپ انصار اللہ نے دارالحکومت صنعا میں سرکاری ریڈیو، وزارت دفاع، مرکزی بینک اور دیگر اہم مراکز پر قبضہ کرلیا جبکہ فوج نے بھی انصار اللہ کے خلاف کسی قسم کی کوئی مزاحمت نہیں کی اور بعض فوجی عام کپڑے پہن کرانصار اللہ کے ساتھ شامل ہوگئے،دوسری جانب انصار اللہ کے ترجمان نے سوشل میڈیا پر ایک بیان جاری کیا جس میں دارالحکومت صنعا میں اہم سرکاری تنصیبات پر قبضے کا اعلان کے ساتھ ان کا کہنا تھا کہ حکومتی عہدیداروں کو ان کے عہدوں سے ہٹادیا گیا ہے جب کہ ہمیں سیکیورٹی فورسز اور حکومتی حلقوں کی حمایت بھی حاصل ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق یمنی صدر اور حوثی گروہ کے درمیان امن معاہدہ طے پاگيا ہے۔