مہر نیوز/7 اگست / 2014ء: روس نے امریکہ اور یورپی ممالک سے درآمد کردہ مصنوعات پر پابندی عائد کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ روس ، یورپ اور ایشیا جانے والی پروازوں کو اپنی حدود کے استعمال پر پابندی لگانے پر بھی غور کررہا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہروس نے امریکہ اور یورپی ممالک سے درآمد کردہ مصنوعات پر پابندی عائد کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ روس ، یورپ اور ایشیا جانے والی پروازوں کو اپنی حدود کے استعمال پر پابندی لگانے پر بھی غور کررہا ہے۔

اطلاعات کے مطابق روسی وزیراعظم نے اعلان کیا ہے کہ یورپی ممالک اور امریکہ سے درآمد کی جانے والی اشیا پر مکمل طور پر پابندی عائد کردی گئی ہے جن میں پھل، سبزیاں، گوشت، سور کا گوشت، پولٹری، دودھ، پنیر اور دیگر کھانے پینے کی اشیا شامل ہیں جبکہ پابندی کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کی جانب سے روس پر عائد کردہ پابندیاں قابل تشویش ہیں اور آئندہ آسٹریلیا، کینیڈا، ناروے، امریکہ اور یورپی یونین سے مصنوعات برآمد نہیں کی جائیں گی۔

روسی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پابندی کا اطلاق بچوں کے کھانے پینے کی اشیا پر نہیں ہوگا تاہم اگرکوئی شخص غیر ملکی مصنوعات ملک میں فروخت کرتے پایا گیا تو اسے سخت سزا دی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کی جانب سے ممنوعہ قرار دی گئی اشیا کی تفصیلی فہرست حکومتی ویب سائٹ پر جاری کردی جائے گی جس کے بعد ممنوعہ غیرملکی مصنوعات کی خرید و فروخت قابل گرفت جرم ہوگا۔

دوسری جانب روسی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان کا ملک یورپ اور ایشیا جانے والی پروازوں کو اپنی حدود کے استعمال پر پابندی لگانے پر بھی غور کررہا ہے جب کہ یورپی ممالک اور امریکہ کی ان پروزاوں کے داخلے پر بھی پابندی عائد کردی جائے گی جو روسی فضائی حدود کو بطور ٹرانزٹ استعمال کرتی ہیں۔