مہر نیوز/4 جولائی / 2014 ء : تہران میں نماز جمعہ کے خطیب نے سلفی وہابی دہشت گرد گروہ داعش کے بھیانک اور خوفناک جرائم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کو بھی اس دہشت گرد گروہ سے خطرہ محسوس ہوگیا ہے اسی لئے اس نے عراق کی سرحد پر مزید فوجیں بھیج کرکنٹرول سخت کردیا ہے داعش نے خانہ کعبہ کی توہین کرتے ہوئے اسے مظہر شرک قراردیا اور اسےشہید کرنے کا اعلان کیا جس کے بعد سعودی عرب کوخطرہ محسوس ہوا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ آیت اللہ موحدی کرمانی کی امامت میں منعقد ہوئی جس میں لاکھوں مؤمنین نے شرکت کی۔

خطیب جمعہ نے عراق اور شام میں سرگرم سلفی وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کے بھیانک اور خوفناک جرائم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کو بھی اس دہشت گرد گروہ سے خطرہ محسوس ہوگیا ہے اسی لئے اس نے عراق کی سرحد پر مزید فوجیں بھیج کرکنٹرول سخت کردیا ہے داعش نے خانہ کعبہ کی توہین کرتے ہوئے اسے مظہر شرک قراردیا اور اسےشہید کرنے کا اعلان کیا جس کے بعد سعودی عرب کوخطرہ محسوس ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کو دہشت گردوں کی حمایت سے دستبردار ہوجانا چاہیے کیونکہ دہشت گرد ایک دن سعودی حکام کا گریبان بھی پکڑیں گے۔

موحدی کرمانی نے کہا کہ اسلام دشمن عناصر اسلام کا لباس پہن کر اسلام کو نابود کرنے اور بدنام کرنے کی سازش کررہے ہیں اسلام دشمن طاقتوں نے پہلے القاعدہ، طالبان، النصرہ اور اب داعش جیسی تنظیمیں جنم دی ہیں اور اس طرح وہ اسلام اور مسلمانوں کے لئے مشکلات پیدا کررہے ہیں ۔ خطیب جمعہ نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ عراق اور شام میں سرگرم سلفی وہابی  دہشت گرد تنظیموں کے پیچھے امریکہ اور اسرائیل کا ہاتھ ہے اور امریکہ دہشت گردوں کے ذریعہ اسلامی ممالک کو کمزور اور اسرائیل کو مضبوط بنا رہا ہے۔

خطیب جمعہ نے کہا کہ شام کی طرح عرا ق میں بھی داعش دہشت گردوں کو شکست اور ناکامی کا سامنا کرنا پڑےگا، موحدی کرمانی نے کہا کہ داعش دہشت گرد اسلامی مقدسات کی توہین کررہے ہیں اور اصحاب اور انبیاء کرام کے مزاروں کو شہید کررہے ہیں حال ہی داعش دہشت گرد تنظیم نے عراق کے شہر موصل میں حضرت یونس نبی (ع) کے مزار کو شہید کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ داعش دہشت گرد عالمی امن اور تمام مذاہب اور اقوام کے لئے بہت بڑا خطرہ ہیں ۔