مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خـررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغان الیکشن کمیشن کے چیف ضیا الحق امرخیل نے اپنے اوپر لگائے جانے والے دھاندلی کے الزامات پر عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔ جس کے بعد صدارتی انتخابات میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے امیدوار عبداللہ عبداللہ نے بھی الیکشن کمیشن کا بائیکاٹ ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق افغان صدارتی امیدوار عبداللہ عبداللہ نے الیکشن کمیشن پر دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے انتخابی عمل کے دوسرے مرحلے کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا جبکہ اس دوران عبداللہ عبداللہ کی جماعت کی جانب سے ایک آڈیو ٹیپ بھی جاری کی گئی جس میں مبینہ طور پر چیف الیکشن کمشنر دھاندلی کا اعتراف کررہے ہیں۔ الیکشن کمیشن چیف نے آڈیو ٹیپ کو جعلی اور اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے عہدے سے استعفی دے دیا۔
عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد ضیاالحق امرخیل کا کہنا تھا کہ انہوں نے ملکی بقا، انتخابی عمل اور جمہوریت کے تسلسل کی خاطر عہدے سے استعفی دیا جبکہ ان کے خلاف منظر عام پر آنے والی آڈیو ٹیپ جعلی ہے جس میں کوئی صداقت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدارتی امیدوار عبداللہ عبداللہ الیکشن کمیشن کا بائیکاٹ ختم کر کے حکام کے ساتھ بات چیت کا عمل آگے بڑھائیں تاکہ نیٹو افواج کے انخلا سے قبل ملک میں مضبوط جمہوری عمل کو آگے بڑھایا جاسکے۔
ادھر حالیہ صدارتی انتخابات میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے امیدوار عبداللہ عبداللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کے استعفی کے بعد الیکشن کمیشن حکام سے بات چیت کے لئے دروازے کھلے ہیں۔
واضح رہے کہ 5 اپریل کو ہونے والے افغان صدارتی الیکشن میں عبداللہ عبداللہ نے 45 فیصد ووٹ حاصل کئے تھے جبکہ ان کے مخالف امیدوار اشرف غنی 31.6 فیصد ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر تھے تاہم انتخابات کے دوسرے مرحلے کے دوران الیکشن کمیشن کی جانب سے مبینہ دھاندلی کے الزامات کے بعد عبداللہ عبداللہ نے الیکشن کمیشن کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا تھا۔