مہر نیوز/10 جون /2013ء:پاکستان کی تاریخ میں صدر آصف علی زرداری پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے مسلسل چھٹی بار خطاب کرنے والے پہلے صدر بن گئے ہیں انھوں نے پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں جمہوری عمل کو مضبوط بنانے اور ملک کی خودمختاری پر تاکید کی ہے۔

مہرخبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں صدر آصف علی زرداری پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے مسلسل چھٹی بار خطاب کرنے والے پہلے صدر بن گئے ہیں انھوں نے پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں جمہوری عمل کو مضبوط بنانے اور ملک کی خودمختاری پر تاکید کی ہے مشترکہ اجلاس کے موقع پر پاکستان کےوزیراعظم نواز شریف، چیئرمین سینیٹ اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان بھی موجود تھے۔صدرآصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اِس اُمیدکا اظہار کیا ہے کہ نوازشریف توقعات پرپورااُتریں گے،الیکشن میں حصہ لے کرعوام نے جمہوریت کومضبوط کیا،آج کے پاکستان میں آمریت کی کوئی گنجائش نہیں،جمہوریت کے دُشمنوں کی حوصلہ شکنی کرناہوگی،انتخابی نتائج پرتحفظات ہیں لیکن جمہوری عمل کے مکمل ہونے پرخوشی ہے،ہمیں ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھناہوگا۔اسپیکرقومی اسمبلی کی زیرصدارت ہونے والے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدارتی خطاب کے دوران صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھاکہ ہم نے جمہوریت کیلئے بہت قربانیاں دیں، بے نظیر بھٹوشہیدہوئیں، میں8سال جیل میں رہا، اور نوازشریف نےجلا وطن برداشت کی۔صدر زرداری کا کہنا تھاکہ انتخابی عمل کی کامیابی سے غیرجمہوری قوتوں کوجھٹکالگا، پارلیمنٹ نے آئین سے غیرجمہوری شقوں کونکال دیا،آگے بڑھنے کیلئے مصالحت سے کام لینے کی ضرورت ہے،عوام نے ووٹ کے ذریعے غیرجمہوری قوتوں کومستردکیا، آئین کومعطل کرنایاتوڑنابغاوت ہے،مجھے اُمیدہے نئی حکومت درپیش چیلنجزسے نمٹے گی۔صدرزرداری نے مزید کہا کہ پاکستان کی خودمختاری کاہرقیمت پرتحفظ کیاجائے گا،پاکستان کی سالمیت پرآنچ نہیں آنے دیں گے،حکومت میڈیاکی آزادی پریقین رکھتی ہے۔ڈرون حملے قومی خودمختاری اورعالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں،ہم افغانستان میں امن اوراستحکام کے خواہاں ہیںاجلاس کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور ہیلی کاپٹر سے فضائی نگرانی کی گئی۔