مہر خبررساں ایجنسی نے بی بی سی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یورپی یونین کے انسداد دہشت گردی کے سربراہ نے کہا ہے کہ شام میں سیکڑوں یورپی شہری دہشت گردوں کے ہمراہ بشار اسد کی حکومت کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ یورپی یونین کے انسداد دہشت گردی کے سربراہ کے اندازے کے مطابق شام میں دہشت گردوں کے ہمراہ لڑنے والے یورپی افراد کی تعداد پانچ سو کے قریب ہے۔ انٹیلیجنس ایجنسیوں کو خدشہ ہے کہ ان میں سے کئی افراد القاعدہ میں شامل ہو چکے ہیں اور یورپ واپس لوٹ کر دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہو سکتے ہیں۔ شام میں جن یورپی ممالک کے زیادہ باشندے ہیں ان میں یو کے، آئرلینڈ اور فرانس شامل ہیں۔ واضح رہے کہ شام میں لڑنے والے دہشت گردوں کا تعلق القاعدہ دہشت گرد تنظیم سے ہے جو سلفی وہابی فرقہ سے وابستہ ہے جس کا مرکز سعودی عرب میں ہے۔
اجراء کی تاریخ: 24 اپریل 2013 - 15:30
مہر نیوز/24 اپریل /2013ء: یورپی یونین کے انسداد دہشت گردی کے سربراہ نے کہا ہے کہ شام میں سیکڑوں یورپی شہری دہشت گردوں کے ہمراہ بشار اسد کی حکومت کے خلاف لڑ رہے ہیں۔