مہر خبررساں ایجنسی نے عرب ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے پر اتفاق کے بعد غزہ میں جنگ بندی کے اعلان کے بعدفلسطینیوں نے جشن مناتے ہوئے ہوائی فائرنگ کی۔ مصر کے وزیر خارجہ کامل امر نے قاہرہ میں اپنی امریکی ہم منصب ہلری کلنٹن کے ساتھ ایک نیوز کانفرس میں جنگ بندی کا اعلان کیا۔ غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ نافذ ہو گیا۔ معاہدے کے تحت اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر ہر قسم کی زمینی، ہوائی اور سمندری عسکری کارروائیاں روکنے اور ٹارگٹ کلنگ بند کرنے پر اتفاق کیا جبکہ معاہدے میں کہا گیا ہے کہ تمام فلسطینی دھڑے غزہ سے اسرائیل اور سرحدی علاقوں پر رکٹ اور دوسرے حملے روک دیں گے۔ حماس کے سیاسی رہنما خالد مشال نے کہا کہ اسرائیل کی جارحیت ناکام ہو گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ معاہدے میں حماس کے مطالبات مان لیے گئے ہیں۔ خالد مشال نے مزید کہا کہ غزہ کے تمام راستے کھول دیے جائیں گے جس میں مصر کی طرف راستہ بھی شامل ہے۔ اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل نے بھی بعد میں ایک اجلاس میں اسرائیل اور حماس پر زور دیا کہ وہ جنگ بندی پر سنجیدگی سے عمل درآمد کریں اور بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ غزہ کے لیے ایمرجنسی امداد فراہم کریں۔ اقوام متحدہ کے سیکٹری جنرل بان کی مون نے تل ابیب سے سکیورٹی کونسل کو بریفینگ دیتے ہوئے کہا کہ پائیدار امن اور لمبے عرصے تک جنگ بندی کے لیے بہت سی تفصیلات کو طے کرنا ہے۔
جنگ بندی پر رضامند ہونے کا اعلان ایک ایسے وقت کیا گیا ہے جب اسرائیل کے شہر تل ابیب میں ایک بس پر بم حملے میں 2 افراد ہلاک اور اکیس کے قریب افراد زخمی ہو گئے ہیں۔