مہر خبررساں ایجنسی نے شام کی سرکرای خـررساں ایجنسی سانا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ شام کی وزارت خارجہ کے ترجمان جہاد مقدسی نے شامی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر ترکی کے جنگی جہاز کو شامی فوج کی طرف سے مار گرائے جانے کے بارے میں ترکی کے وزیر خارجہ کے بیان کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ داؤد اوغلو کا بیان حقیقت پر مبنی نہیں ہے اور ترکی نے نیٹو کو اس معاملے میں وارد کرکے مزید غلطی کا ارتکاب کیاہے۔ انھوں نے کہا شام کا حسن ہمسائگي پرمکمل یقین ہے لیکن ہمارے ہمسایہ ممالک کو بھی ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے سے پرہیز کرنا چاہیے شام کے ترجمان نے کہا کہ ہم نے جہاز کے ملبے کو تلاش کرنے کے سلسلے میں ترکی کی بحریہ کے ساتھ بھر پور تعاون کیا ہے جو ہمارے حسن عمل کا مظہر ہے ہم نے ترکی سے مشترکہ کمیشن قائم کرنے کا مطالبہ کیا جو ترکی کے جنگي جہاز کو نشانہ بنانے کی دقیق جگہ کا تعین کرے لیکن ترکی نے ہمارے حسن اقدام کا کوئي جواب نہیں دیا ہے انھوں نے کہا کہ رتکی کے اعلی حکام نے اپنے ابتدائی بیانات میں ترکی کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کا اعتراف کیا ہے اور اب وہ اپنے بیانات کو غلط اور توڑ مروڑ کر پیش کررہے ہیں شامی ترجمان نے کہا کہ ترکی کے لئے مناسب نہیں کہ وہ اسرائيل اور امریکہ کو خوشحال کرنے کے لئے شام کے خلاف اپنی معاندانہ پالیسیوں کو جاری رکھے۔ انھوں نے کہا کہ شامی فوج اور عوام اپنے عزیز ملک کا دفاع کرنا جانتے ہیں۔
اجراء کی تاریخ: 25 جون 2012 - 20:21
مہر نیوز/25جون /2012 ء: شام کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے شامی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر ترکی کے جنگی جہاز کو شامی فوج کی طرف سے مار گرائے جانے کے بارے میں ترکی کے وزیر خارجہ کے بیان کو رد رکتے ہوئے کہا ہے کہ داؤد اوغلو کا بیان حقیقت پر مبنی نہیں ہے اور ترکی نیٹو کو اس معاملے میں وارد کرکے مزید غلطی کا ارتکاب کررہا ہے۔