مہر نیوز/14جون /2012 ء: روسی وزير خارجہ نے امریکہ پر الزام عائد کیا ہے کہ امریکہ شام مخالف شدت پسندوں کو بڑے پمیانے پر ہتھیار فراہم کررہا ہے جبکہ روس شامی حکومت کو اقوام متحدہ اور بین الاقوامی معاہدوں کے تحت ایسے ہتھیار دے رہا ہے جو عوام کے خلاف استعمال نہیں ہوسکتے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایٹاٹارس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ روسی وزير خارجہ سرگئی لاوروف نے امریکہ پر الزام عائد کیا ہے کہ امریکہ شام مخالف شدت پسندوں کو بڑے پمیانے پر ہتھیار فراہم کررہا ہے جبکہ روس شامی حکومت کو اقوام متحدہ اور بین الاقوامی معاہدوں کے تحت ایسے ہتھیار دے رہا ہے جو عوام کے خلاف استعمال نہیں ہوسکتے۔روس نے شام کو ہيلي کاپٹروں کي فراہمي سے متعلق امريکي وزير خارجہ کي تشويش کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ يہ سپلائي اقوام متحدہ کي قراردادوں اور قواعد و ضوابط کے مطابق ہے. روس کے اسلحہ کي برآمد سے متعلق ادارے اور وزارت خارجہ کے ترجمان نے صحافيوں کو بتايا کہ روسي اسلحہ ساز کمپني روسو برون ايکسپورٹ اقوام متحدہ کي سلامتي کونسل کي قراردادوں اور ديگر عالمي معاہدوں کے تحت ہي ديگر ملکوں کو اسلحہ فراہم کرتي ہے اور روس نے شام کو صرف ايئر ڈيفنس سسٹم فراہم کيا ہے جو شہريوں کے خلاف استعمال نہيں ہو سکتا. انہوں نے امريکي وزير خارجہ ہيلري کلنٹن کي طرف سے شام کو ہيلي کاپٹروں کي فراہمي سے متعلق تشويش کو بلاجواز قرار ديتے ہوئے کہا کہ يہ ہيلي کاپٹر سوويت يونين کے دور ميں ديئے گئے تھے جنہيں اوور ہالنگ کيلئے روس بھجوايا گيا. ترجمان نے کہاکہ شام کے ساتھ ہيلي کاپٹروں کي فراہمي کا معاہدہ 20 سال قبل ختم ہو چکا ہے اور اس معاہدے کي دوبارہ تجديد کي گئي اور شام کو آخري ہيلي کاپٹر 1990ء ميں فراہم کيا گيا تھا. روس کا کہنا ہے کہ شام میں سرگرم دہشت گردوں کو امریکہ غیر قانونی طور پر ہتھیار اور مالی امداد فراہم کررہا ہے امریکہ اور اس کے اسرائیل نوازعرب اتحادی شام کی عوامی حکومت کو گرانے کی گھناؤنی سازش کررہے ہیں۔