مہر خبررساں ایجنسی نےایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی وائٹ ہاؤس کے ترجمان جے کارني نے معمول کي پريس بريفنگ کے دوران کہا ہےکہ ایران کا ایٹمی پروگرام پرامن مقاصد کے لئے ہے اور امريکہ کے پاس ايسے حتمي شواہد نہيں کہ ايران ايٹمي ہتھيار تيار کررہا ہے. ترجمان نےخـر دار کیا ہے کہ ايران کے خلاف فوجي کاروائي عدم استحکام کا باعث ہوگي جو افغانستان اور عراق ميں امريکيوں کي سلامتي کيلئے خطرناک ثابت ہوسکتي ہے. وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ ايران کے خلاف کسي بھي قسم کا فوجي ايکشن خطے ميں عدم استحکام پيدا کرے گا. وائٹ کي جانب سے يہ انتباہ ايسے وقت ميں سامنے آيا ہے جب امريکي صدر باراک اوبامہ اور اسرائيلي وزير اعظم نتن ياہو کے درميان 5 مارچ کو ملاقات ہونے والي ہے. جے کارني نے بريفنگ کے دوران بتايا کہ ايران کي سرحد عراق اور افغانستان دونوں ممالک سے ملتي ہے، عراق ميں امريکي سويلين جبکہ افغانستان ميں امريکي افواج موجود ہيں. انہوں نے بتايا کہ امريکہ کے پاس ايسے حتمي شواہد نہيں کہ ايران ايٹمي ہتھيار تيار کررہا ہے لہذآ ایران کے خلاف بے بنیاد افواہوں پر کوئي کارروائی نہیں کی جاسکتی۔
اجراء کی تاریخ: 1 مارچ 2012 - 14:53
مہر نیوز- 1 مارچ 2012ء: امریکہ نے اعتراف کیا ہے کہ ایران کا ایٹمی پروگرام پرامن مقاصد کے لئے ہے اور امريکہ کے پاس ايسے حتمي شواہد نہيں کہ ايران ايٹمي ہتھيار تيار کررہا ہے.