مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان کے اکسٹھویں یوم جمہوریہ کے موقع پر دارالحکومت دہلی سمیت تمام بڑے شہروں میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔کسی بھی ممکنہ تخریب کاری کوروکنے کے لیے ملک بھر میں انتہائی سخت حفاظتی انتظام کیے گئے ہیں۔
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر،ہندوستان کی شمال مشرقی ،جنوبی اور وسطی ریاستوں میں یوم جمہوریہ پر ماؤ اوردیگر باغیوں کی جانب سے ممکنہ حملوں کو روکنے کے لیے سیکورٹی سخت کردی گئی ہے۔ جبکہ حساس مقامات پر اضافی سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کیاگیا اور نیم فوجی دستوں اور پولیس کو الرٹ رہنے کا حکم دیدیا گیا ہے ۔لکھنو میں ریلوے اسٹیشنز کی سیکورٹی میں اضافہ کردیا گیا ہے جبکہ مسافروں کی نگرانی اورچیکنگ بھی کی جارہی ہے۔آسام کے دارالحکومت گوہاٹی کے ریلوے اسٹیشن سے 24 جنوری سے 27 جنوری تک رات میں چلنے والی ٹرینیں منسوخ کردی گئی ہیں۔ریاست تری پورہ میں بنگلہ دیش کی سرحد کے ساتھ سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ریاست منی پور کی گلیوں میں پولیس اور پیرا ملٹری فورسز کے دستے گشت کررہے ہیں۔
اس مرتہ جنوبی کوریا کے صدر لی میونگ باک مہمان خصوصی ہوں گے۔ صدر جمہوریہ پرتیبھا پاٹل پریڈ کی سلامی لیں گی۔اس سے قبل انٹیلی جنس ایجنسیوں نے خبردار کیا تھا کہ 26 جنوری کی تقریبات کو شدت پسند نشانہ بنا سکتے ہیں۔ پریڈ راشٹر پتی بھون سے شروع ہوکر چاندنی چوک میں ختم ہوگی اور اس میں ہمیشہ کی طرح ہندوستان کی فوجی قوت اور ثقافتی گنا گنی کی ایک جھلک پیش کی جائے گی۔ حفاظتی ڈیوٹی پر تقریباً اٹھارہ ہزار سکیورٹی اہلکار تعینات ہوں گے جن میں انتہائی تربیت یافتہ نیشنل سکیورٹی گارڈ کے کمانڈو بھی شامل ہوں گے۔ پریڈ جن علاقوں سے ہوکر گزرے گی، اس کے آس پاس کے علاقوں کو رات گئے ہی سیل کر دیا جائے گا اور اونچی عمارتوں پر ماہر نشانے باز تعینات رہیں گے۔