ایران سمیت دنیا کے بہت سے ملکوں میں نوروز کا تہوار بڑی عقیدت کے ساتھ منایا جارہا ہے شمسی سال کے آغاز اور بہار کی آمد پر جشن کا سماں ہے نئے سال کے موقع پرلوگ ایکدوسرے کو مبارکباد پیش کررہے ہیں ۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران سمیت  دنیا کے بہت سے ملکوں میں نوروز کا تہوار بڑی عقیدت کے ساتھ منایا جارہا ہے شمسی سال کے آغاز اور بہار کی آمد پر جشن کا سماں ہے لوگ ایکدوسرے کو مبارکباد پیش کررہے ہیں نئے شمسی سال  اور بہار کا باہمی سنگم ہے۔ یہ دن مغربی چین سے ترکی تک کروڑوں لوگ مناتے ہیں۔ ایران، افغانستان، تاجیکستان،ازبکستان، پاکستان، بھارت کے کچھ حصوں اور شمالی عراق اور ترکی کے کچھ علاقوں میں کیلنڈر سال کی ابتدا بھی ہے۔لوگ جشن کے دوران ایک دوسرے کو مبارک باد دیتے ہیں اور اسے عید کے تہوار کی طرح منایا جاتا ہے اور اسکے ساتھ آنے والے سال میں سلامتی اور ترقی کی دعائیں کی جاتی ہیں۔ روایات کے مطابق نوروز ہی کا دن ہے جب پہلی بار دنیا میں سور ج طلوع ہوا،درختوں پر شگوفے پھوٹے،حضرت نوح کی کشتی کوہ جودی پر اتری اور طوفان نوح ختم ہوا، نبی آخرالزماں(ص) پر نزول وحی کا آغاز ہوا اورحضرت ابراہیم نے بتوں کو توڑا ۔کئی مسالک میں اس روز کی مخصوص عبادات بھی ہیں جن کا بنیادی وصف آنے والے سال کے لیئے خوش بختی،امن وسلامتی اور ترقی کی دعائیں مانگنا اور گزرے ہوئے وقت کے لئے رب العزت کا شکر ادا کرنا ہے۔ہزاروں برس پہلے قدیم فارس میں شروع ہونے والا یہ تہوار موسم سرما کے اختتام پر زندگی کے از سر نو جاگنے کی نوید دیتا ہے۔