مصری حکومت نے رفح سرحد پھر بند کردی ہے، جس کی وجہ سے غزہ میں ادویات اور غذائی سامان کی ترسیل اور شہریوں کی آمد ورفت کا سلسلہ مکمل طور پر معطل ہو گیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے عربی اخبار" الاھرام" کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ مصری حکومت نے رفح سرحد پھر بند کردی ہے، جس کی وجہ سے غزہ میں سامان کی ترسیل اور شہریوں کی آمد ورفت کا سلسلہ مکمل طور پر معطل ہو گیا ہے۔ اطلاعات کےمطابق حکومت کی جانب سے رفح راہداری بند کرنے کا فیصلہ راہداری کھولنے کے مختصر وقفے کے بعد کیا ہے۔ مصر نے چند روز کے لیے غزہ کی سرحد کھولی تھی جس سے مصر میں زیر علاج مریضوں کی واپسی کے ساتھ ساتھ سامان خوردونوش کی کچھ مقدار غزہ منتقل کی گئی تھی۔ اس دوران بھی مصری حکام کی جانب سے کڑی نگرانی کے باعث شہریوں کی آزادانہ آمد و رفت میں شدید مشکلات درپیش رہی ہیں۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ دنیا بھر سے غزہ کے لیے آنے والے امدادی قافلوں کو اسرائیلی زیر کنٹرول کرم ابو سالم اور عوجا گزرگاہوں سے غزہ لے جایا جائے گا۔مصری حکومت کا مزید کہنا ہے کہ وہ فلسطینی شہریوں کے رفح کراسنگ عبور کرنے کے لیے ضابطہ اخلاق تیار کر رہی ہے۔واضح رہے کہ 22 دن کی لڑائی میں مصری حکومت نے اسرائیل کے ساتھ مکمل طور پر تعاون کیا اور غزہ میں فلسطینیوں کو کچلنے میں مصری حکومت نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے جس پر عرب عوام سخت برہم ہیں۔