مہر خبررساں ایجنسی نے المنار کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسلامی تنظیم حماس کے ایک سینئر اہلکار عماد علمی نے دمشق میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ کا محاصرہ اور غیر مربوط شرائط عائد کرکے امن مذاکرات کو ناکام بنانے کی کوشش کررہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسرائيل اب مصری تجاویز کو بھی قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہے۔ عماد علمی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے کہا کہ مصری کوششوں سے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان کی جانے والی جنگ بندی کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے صہیونی حکام کی جانب سے سازشیں کی جارہی ہیں- انہوں نے کہا کہ اسرائیل جنگ بندی کے حوالے سے ایسی شرائط عائد کر رہا ہے جس سے فریقین کا کسی فارمولے پر متفق ہونا ناممکن ہے- ان غیر متعلقہ شرائط میں حماس کے ہاں قید فوجی گیلاد شالیت کی رہائی بھی شامل ہے، جبکہ جنگ بندی کے ساتھ ساتھ وہ غزہ کی معاشی ناکہ بندی جاری رکھنے پر مصر ہے، ایسی صورت میں فلسطینی جماعتوں اور اسرائیل کے درمیان کوئی سیز فائر ممکن نہیں- حماس ان شرائط کو کسی صورت بھی تسلیم نہیں کرے گی- عماد علمی نے کہا کہ اس قسم کی شروط کی وجہ سے ابھی تک جنگ بندی کے حوالے سے بات چیت آگے نہیں بڑھ پائی- اسرائیلی حکومت جنگ بندی کے ذریعے اپنے سیاسی مقاصد حاصل کرنے کوشش میں ہے - اولمرٹ چاہتے ہیں غزہ جنگ میں مجاہدین کے ہاتھوں اٹھانے والی شکست کے بعدسیاسی دباؤ کے ذریعے اپنے مذموم مقاصد حاصل کیے جائیں اورشکست کو فتح میں تبدیل کیا جائے- انھوں نے کہا کہ اسرائیل اپنی شکست کو چھپانے کی کوشش کررہا ہے جبکہ اسلامی تنظیمیں اسے اسا کرنے کی اجازت نہیں دیں گی۔