مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے غزہ میں اسرائیلی بمباری سے تباہ ہونے والے اقوام متحدہ کے احاطے کے دورے کے دوران کہا ہے کہ وہ اس تباہی کو دیکھ کر ششدر رہے گئے ہیں بان کی مون نے غزہ کے بچوں کی شہادت پر کچھ نہیں کہا۔انہوں نے ایک مرتبہ پھر یہ مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کی عمارت کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فوجیوں کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیئے۔
بان کی مون جب غزء میں نامہ نگاروں سے گفتگو کررہے تھے اسوقت بھی غزہ میں اقوام متحدہ کے احاطے کی عمارت کے ملبے سے دھواں اٹھ رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ غزہ میں تباہی اور بربادی کو دیکھ کر انتہائی رنجیدہ ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں انہوں نے تباہی اور بربادی کے دل دہلا دینے والے مناظر دیکھے ہیں۔ انہوں نے اسرائیل کی طرف سے کی جانے والی بمباری کو طاقت کا بےجا استعمال قرار دیا اور اس کی مذمت کی۔ غزہ پر تینوں ہفتوں تک جاری رہنے والی اسرائیلی یلغار سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ بے گھر ہو گئے ہیں اور فلسطینی حکام کا اندازہ ہے کہ اس کی تعمیر نو پر ایک اعشاریہ نو ارب ڈالر خرچ ہوں گے۔