مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ تیل برآمد کرنے والے ملکوں کی تنظیم اوپیک نے رکن ممالک کو تیل کی پیداوار کو مقررہ کوٹے کے اندر رکھنے کی ہدایت کی ہے ۔ جس بنا پر ایک بار پھر ایشیائی منڈیوں میں تیل کی قیمت میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔اس سے قبل عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت اپریل کے بعد سے پہلی مرتبہ سو ڈالر فی بیرل سے کم ہو گئی تھی۔ تیل کی پیدوار میں کمی کے فیصلے کے بعد ایشیائی مارکیٹوں میں ایک مرتبہ پھر تیل کی قیمت ایک سو چار ڈالر فی بیرل پر پہنچ گئی ہے۔
ویانا میں اوپیک کے اجلاس کے بعد تنظیم کے صدر ثاقب خلیل نے کہا کہ مقرر کوٹے سے زائد پیداوار کے مسئلے سے نپٹنے کے لیے تیل کی پیدوار میں آئندہ چالیس روز کے اندر پانچ لاکھ بیس ہزار بیرل یومیہ کی کمی کی جائے گی۔ تیل کی ریکارڈ قیمیت جولائی میں دیکھنے میں آئی تھی جب عالمی منڈی میں تیل کی قیمت ایک سو سینتالیس ڈالر فی بیرل ہو گئی تھی۔
اس کے بعد سے تیل کی قیمت میں تیس فیصد سے زائد کمی دیکھنے میں آئی ہے کیونکہ عالمی معاشی بحران کی وجہ سے اس کی طلب میں کمی آئی ہے۔