تہران میں نماز جمعہ کے عارضی خطیب آیت اللہ امامی کاشانی نے پارلیمنٹ کے نمائندوں کے اجتماع میں رہبر معظم کے حالیہ بیانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: پارلیمنٹ کے نمائندوں کو خدا وند متعال اور عوام کے سامنے ذمہ داری کا احساس کرنا چاہیے۔

مہر خبرساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تہران میں آج نماز جمعہ کے عارضی خطیب آیت اللہ امامی کاشانی نے پارلیمنٹ کے نمائندوں کے اجتماع میں رہبر معظم کے حالیہ بیانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: پارلیمنٹ کے نمائندوں کو خدا وند متعال اور عوام کے سامنے ذمہ داری کا احساس کرنا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ انسان کو ہوشیا رہنا چاہیے کہ اگر وہ کسی اہم مقام تک پہنچ جائے تو کہیں وہ مقام اسے فریب نہ دیدے اور سیاسی ، اقتصادی امور میں انحراف کا شکار نہ ہوجائے۔

آیت اللہ امامی کاشانی نے عراق اور امریکہ کے درمیان سکیورٹی معاہدے کو عراقی عوام کے لئے تاریخی ننگ اور عار قراردیتے ہوئے کہا کہ عراقی عوام اس معاہدے کا ڈٹ کر اور پائداری کے ساتھ مقابلہ کریں کیونکہ یہ معاہدہ اگر ہوگيا تو وہ عراق کی پیشانی پر ہمیشہ کے لئے سیاہ دھبہ بن جائے گا۔ اور عراق کی آئندہ نسل اس معاہدے کے سلسلے میں خاموشی اختیار کرنے والوں اور اسے قبول کرنے والوں سے باز پرس کرے گی۔ آیت اللہ امامی کاشانی نے اس معاہدے کو قبول کرنے کو عراقی ملت اور حکومت کے اقتدار اعلی کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ جیسا کہ آیت اللہ سیستانی نے کہا ہے کہ جب تک میں زندہ ہوں تب تک اس معاہدے پر دستخط اور عمل درآمد نہیں ہونے دوں گا ، عراقی عوام کو بھی اس شرمناک معاہدے کو تسلیم نہیں کرنا چاہۓ اور نہ صرف عراقی عوام  بلکہ تمام مسلمان اقوام کو اس معاہدے کے خلاف احتجاج کرنا چاہیے اور مشرق وسطی میں امریکہ کے شوم منصوبوں کو ناکام بنانے کے لئے ٹھوس اور عملی اقدامات کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ اس معاہدے میں عراقی عوام اور حکومت کے اقتدار اعلی کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔