مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تہران کے عارضی امام جمعہ آیت اللہ جنتی نے تہران یونیورسٹی میں نماز جمعہ کے خطبوں میں رہبر معظم کے آٹھویں پارلیمنٹ کے نام پیغام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کے نمائندوں کورہبر معظم کا پیغام مد نظر رکھنا چاہیے تاکہ خداوند متعال اور عوام ان کے عمل سے راضی اور خوشنود ہوں ۔ آیت اللہ جنتی نے پیغمبر اسلام (ص)کی پارہ جگرحضرت فاطمہ زہراء (س) کی دودناک شہادت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی نبی کی اولاد پر اتنا ظلم و ستم نہیں کيا گیا جتنا پیغمبر اسلام (ص) کی بیٹی اور ان کی اولاد پر کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ یہ ظلم و ستم کفار اور مشرکین کی طرف سے نہیں ہواتھا بلکہ ان لوگوں کی طرف سے تھا جو لاالہ الااللہ بھی کہتے تھے انھوں نے کہا کہ تاریخ کو اس سوال کا جواب دینا چاہیے کہ پیغمبر اسلام (ص) کی بیٹی کا جوانی کے عالم میں انتقال کیوں ہوا؟
آیت اللہ جنتی نے کہا کہ پیغمبر اسلام(ص) کی بیٹی سیدۃ النساء العالمین ہیں ۔آیت اللہ جنتی نے عراق کے حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے آیت اللہ سیستانی کے مؤقف کی قدردانی کی۔