امریکہ کے سابق صدر جمی کارٹر نے کہا ہے کہ اسرائیل کے اسلح خانوں میں کم از کم 150 کے قریب جوہری ہتھیار اور ایٹم بم موجود ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ کے سابق صدر جمی کارٹر نے کہا ہے کہ اسرائیل کے اسلح خانوں میں کم از کم 150 کے قریب جوہری ہتھیار اور ایٹم بم موجود ہیں۔ جمی کارٹر نے اسرائیل کے جوہری پروگرام کے بارے میں یہ دعوی ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں کیئے گئے ایک سوال کے جواب میں کیا۔ اسرائیل کے بارے میں عام خیال یہی ہے کہ اس کے پاس متعدد جوہری ہتھیار موجود ہیں تاہم اسرائیل اس بارے میں خاموشی کی پالیسی اختیار کئے ہوئے ہے اور امریکہ بھی اسرائیل کے جوہری پروگرام کے بارے میں بالکل خاموش ہے۔ جمی کارٹر نے کہا کہ امریکہ کے پاس بارہ ہزار کے قریب جوہری ہتھیار یا ایٹم بم موجود ہیں اتنی ہی تعداد روس کے پاس ہے اور برطانیہ اور فرانس کے پاس بھی یہ سینکٹروں کی تعداد میں ہیں۔ لیکن اکثر ماہرین کا خیال ہے کہ اسرائیل کے پاس سو سے دو سو کے درمیان جوہری ہتھیار موجود ہیں۔ واضح رہے کہ امریکہ اسرائیل کے ایٹم بموں پر خاموش ہے لیکن ایران کے پر امن ایٹمی پروگرام پر سیخ پا ہے جو بین الاقوامی ایٹمی ادارے کی نگرانی میں جاری ہے لیکن امریکہ کی اسی متضاد پالیسی کی بنا پر عالمی برادری کا اعتماد امریکہ سے اٹھ گیا ہے اور اس کی کوئی بھی ملک بات سننے کے لئے تیار نہیں ہے۔