ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سید محمد علی حسینی نے گروپ 1+5 کے نئے تشویقی پیکیج کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: یورپی ممالک کا کوئي بھی تشویقی پکییج ایرانی عوام کے حقوق کا ہم پلہ نہیں ہو سکتا اور جس پیکیج میں ایرانی عوام کے حقوق کو مد نظر نہ رکھا گیا ہو اسے قبول نہیں کیا جائے گا۔انھوں نے کہا بڑي طاقتیں این پی ٹی کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جدید ایٹمی ہتھیاروںپر کام کررہی ہیں اور ایران کو پر امن ایٹمی ٹیکنالوجی سے محروم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

مہرخبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سید محمد حسینی نے آج صبح نامہ نگاروں سے گفتگو میں گروپ 1+5 کے نئے تشویقی پیکیج کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: کوئي بھی تشویقی پکییج ایرانی عوام کے حقوق کا ہم پلہ نہیں بن سکتا اور جس پیکیج میں ایرانی عوام کے حقوق کو مد نظر نہ رکھا گیا ہو اسے قبول نہیں کیا جائے گا۔انھوں نے کہا بڑي طاقتیں این پی ٹی کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جدید ایٹمی ہتھیاروںپر کام کررہی ہیں اور ایران کو پر امن ایٹمی ٹیکنالوجی سے محروم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انھوں نے یورپی مممالک کی روش کو غلط قراردیتے ہوئے کہا کہ ان ممالک نے ماضی میں بھی ایران کے ساتھ بڑا فریب کھیلنے کی کوشش کی جس کی بنا پر ایران نے دوسال تک پر امن ایٹمی سرگرمیوں کو عارضی طور پر متوقف کردیا تھا لیکن ان ممالک نے بعد میں کہا کہ ایران کو پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور اسے اپنا پورا پروگرام بند کردینا چاہیےلیکن ایران نے ان کے اس فرسودہ خیال کو مستردکرتے ہوئےبین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کی نگرانی میں پرامن ایٹمی سرگرمیوں پر دوبارہ کام شروع کردیا ۔ ترجمان نے کہا کہ ایران کے خلاف پابندیاں عائد کرنے میں سب سے زیادہ نقصان یورپی ممالک کو برداشت گرنا پڑا ہے انھوں نے کہا کہ ایران کو اقتصادی پانبدیوں سے ڈرا کر اسے قومی اہداف سے پیچھے نہیں ہٹایا جاسکتا ۔حسینی نے اسرائیل کی غاصب اور ناجائز حکومت کےساٹھ سالہ قیام کے مکمل ہونے پر اس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی  بچوں اور عورتوں کا وسیع قتل عام، بنیادی تنصیبات کی تباہی، بین الاقوامی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ،  صیہونی حکومت کے خطرناک ایٹمی ہتھیار اور اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی اور انسانیت کے خلاف مظالم کو اس کا ساٹھ سالہ کارنماہ قراردیا ترجمان نے لبنان کے حالیہ واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے امریکہ اور اسرائیل کی خفیہ ایجنسیوں پر الزام عائد کیا کہ وہ لبنان میں عدم استحکام پیدا کرکے فلسطینیوں کی طرح لبنانیوں کا گلا بھی گھونٹنا چاہتے ہیں ترجمان نے فلسطین ،لبنان اور عالم اسلام کے بارے میں بعض امریکہ نواز عرب ممالک کے مؤقف کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر بعض عرب ممالک کی امریکہ نواز غلط پالیسیاں نہ ہوتیں تو فلسطین کا مسئلہ بہت پہلے حل ہوگيا ہوتا۔