پارلیمنٹ کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ نے ایران کے خلاف سکیورٹی کونسل کی تیسری قرارداد کوغیر قانونی اور سیاسی قراردیتے ہوئے تاکید کی ہے کہ اس قرارداد کا ایرانی عوام پر کوئی اثر نہیں پڑےگا اور ایرانی عوام ہمیشہ کی طرح انتخابات میں بھر پور شرکت کریں گے۔

 

پارلیمنٹ کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ علاؤالدین بروجردی نے مہر کے نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوئے ایران کے خلاف سکیورٹی کونسل کی تیسری قرارداد کوغیر قانونی اور سیاسی قراردیا اور کہا کہ اس قرارداد کا ایرانی عوام پر کوئی اثر نہیں پڑےگا اور ایرانی عوام ہمیشہ کی طرح آنے والے پارلیمانی انتخابات میں بھر پور شرکت کریں گے انھوں نے البرادعی کی مثبت رپورٹ کے باوجود سکیورٹی کونسل کی قرارداد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کے خلاف امریکہ نے ابتداء ہی سے سیاسی  مؤقف اختیار کررکھا ہے اور جب بھی ایران کے حق میں ایٹمی ایجنسی کی مثبت رپورٹ قوانین کے مطابق سامنے آتی تھی تو امریکہ کا دباؤ ایٹمی ایجنسی پر بڑھ جاتا تھاکہ اس نے ایران کے حق میں مثبت رپورٹ کیوں پیش کی ہے انھوں نے کہا کہ امریکہ کا یہ اقدام بین الاقوامی قوانین اور این پی ٹی کے معاہدے کے سراسر خلاف ہے اور امریکہ اپنے اس اقدام سے بین الاقوامی اداروں کو کمزور اور ان کو اپنے مفادات کے لئے استعمال کرنے کی کوشش کررہا ہے اور امریکہ کے اس غلط اقدام کے خلاف عالمی برادری کو آواز اٹھانی چاہیے۔