امریکی آڈٹ رپورٹ میں ایرانی بینکوں کے خلاف امریکی پابندیوں کی شکست کا اعتراف کرتے ہوئےکہا گیا ہے کہ ایران پر امریکی اقتصادی پابندیوں کے اثرات غیر مؤثر ثابت ہوئے ہیں اور ایران نے اب تک غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ 20 ارب ڈالر کے سمجھوتوں پر دستخط کئے ہیں۔

مہرخبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی آڈٹ رپورٹ میں  ایرانی بینکوں کے خلاف امریکی پابندیوں کی شکست کا اعتراف کرتے ہوئےکہا گیا ہے کہ ایران پر امریکی پابندیوں کے اثرات غیر مؤثر ثابت ہوئے ہیں اور ایران نے اب تک غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ 20 ارب ڈالر کے سمجھوتوں پر دستخط کئے ہیں ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال دو ہزار تین کے بعد سے اب تک ایران کی حکومت نے غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ توانائی کے بیس ارب ڈالرز کے سمجھوتوں پر دستخط کیے ۔رائٹرزکے مطابق امریکی کانگریس کی تفتیشی شاخ اور غیر جانبدار سرکاری احتساب دفتر کی رپورٹ میں امریکی حکام اور ماہرین نے کہا ہے کہ امریکی پابندیوں سے ایران پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق امریکی پابندیوں کے وسیع تر ہونے کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔رپورٹ میں زور دیا گیا ہے کہ امریکی قومی سلامتی کونسل ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کے اثرات کا جائزہ لے کیونکہ سال دو ہزار تین سے اب تک ایران نے غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ بیس ارب ڈالرز کے سمجھوتوں پر دستخط کیے ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق ایرانی بینکوں کے خلاف امریکی پابندیاں بھی شکست سے دوچار ہوگئی ہیں کیونکہ ایرانی بینکوں نے اپنے معاملات ڈالر سے ختم کرکے دوسری کرنسیوں میں شروع کردیئے ہیں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی اقتصادی حالت میں ایران کا اہم نقش ہے اس لئے اسے اقتصادی طور پر الگ تھلگ کرنا امریکہ کے لئے بہت ہی مشکل کام ہے ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی منڈي میں تیل کی خرید میں اضافہ کی وجہ سے ایران کو سن 2006 میں 50 ارب ڈالر کی درآمد ہوئی ہے۔