اجراء کی تاریخ: 18 اکتوبر 2007 - 17:53

وزارت خارجہ کے ترجمان سید محمد علی حسینی نے امریکی صدر بش اور اس کے حامیوں کی جنگی پالیسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بش کے حالیہ بیان کو عالمی امن کے لئے خطرہ قراردیا ہے

 

مہرخبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان سید محمد علی حسینی نے امریکی صدر بش اور اس کے حامیوں کی جنگی پالیسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بش کے حالیہ بیان کو عالمی امن کے لئے خطرہ قراردیا ہے انھوں نے کہا کہ امریکی صدر کی طرف سے دھمکی آمیز بیانات عالمی امن و ثبات کے لئے خطرہ ہیں ترجمان نے کہا کہ امریکہ کو ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے سلسلے میں بین الاقوامی سطح پر ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے اور وہ عالمی برادری کو ایران کے ایٹمی پروگرام کے خطرناک ہونے کے بارے میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کرسکا ہے انھوں نے کہا کہ امریکہ اس وقت عالمی برادری سے الگ تھلگ ہوکر رہ گیا ہے اور اس کی دھمکیاں  اس کی واضح شکست کی علامت ہیں حسینی نے کہا کہ دنیا اور عالمی برادری امریکی دہشت گردی سے تنگ آچکے ہیں اس وقت کوئی بھی ملک امریکہ کے ساتھ دو قدم چلنے کے لئے تیار نہیں ہے جو ممالک عراق میں امریکہ کے ساتھ تھے وہ بھی امریکہ کا ساتھ دینے پر اسوقت پشیمان اور اس سے الگ ہونے کی کوشش کررہے ہیں بش نے اپنے حالیہ بیان میں کہا تھا کہ اگر تیسری عالمگیر جنگ سے بچنا ہے تو پھر ایران کو ایٹمی پروگرام کے حصول سے روکناچاہیے