مہرخبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی میں فرانس کے نمائندے " جان فرانکس دوبل " نے ویانا میں این پی ٹی معاہدے پر نظر ثانی کرنے والی کانفرنس میں دعوی کیا ہے کہ ایران اپنےایٹمی پروگرام میں این پی ٹی معاہدے میں پر امن جوہری استفادے کے لئےطے کئے گئے شرائط کا احترام نہیں کررہا ہے اس نے سکیورٹی کونسل کی قراردادوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی نے مشخص کردیا ہے کہ ایران این پی ٹی معاہدے کے شرائط کا احترام نہیں کررہا ہے ان الزامات کے رد عمل میں ایرانی سفارتکار " حمید بعیدی نژاد " نے کہا کہ ایسے اقدامات جو بنیادی طور پر قانونی اور آئینی اعتبار سے غلط ہیں ان کا تمسک کرنا ناقابل قبول اور بے جا ہے انھوں نے کہا کہ یورینیم کی افزودگی ایران کا قانونی حق ہے اور یہ کام ایٹمی ایجنسی کے قوانینی کے مطابق ہو رہا ہے اور اس پر ایٹمی ایجنسی کے انسپکٹروں کی نگرانی بھی جاری ہے اس اجلاس میں ناوابستہ تحریک کے نمائندے نے کہا کہ ہمیں اس بات پر کافی افسوس ہے کہ اسرائیل نے آج تک این پی ٹی معاہدے سے ملحق ہونے کے لئے اپنی آمادگی کا اظہار نہیں کیا ہے مبصرین کا خیال ہے کہ مغربی ممالک نے صرف اسرائیل کے ایٹمی پروگرام پر آنکھیں بند نہیں کررکھی ہیں بلکہ مغربی ممالک اسرائیل کو ایٹمی ہتھیاربنانے میں مدد بھی فراہم کررہے ہیں اور ایران کے پر امن ایٹمی پروگرام کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں