مہرخبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان کے پیٹرولیم کے وزیر نے پارلیمنٹ میں کہاہے کہ امریکہ کی جانب سے گیس پائپ لائن منصوبے کے سلسلے میں کوئی دباؤ نہیں ہے اور پاکستان میں پائپ لائن کی سیکیورٹی کی ضمانت خود وزیر اعظم شوکت عزیز دے چکے ہیں۔ہندوستانی پارلیمنٹ میں وقفہ سوالات کے دوران جواب دیتے ہوئےہندوستانی وزیر پیٹرولیم مرلی دیوڑا نے بتایا کہ امریکہ یا کسی اور ملک کی جانب سے ایران۔ پاکستان۔ہندوستان گیس پائپ لائن منصوبے میں مداخلت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ،ان کا کہنا تھا کہ گیس پائپ لائن منصوبے پر مذاکرات میں پیش رفت ہورہی ہے ، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجوزہ پائپ لائن کی پاکستان کی حدود میں حفاظت کی ضمانت خود وزیر اعظم شوکت عزیز نے دی ہے اور یقین دلایا ہے کہ اس سلسلے میں کوئی مشکلات نہیں ہوں گی، انھوں نے کہا کہ ہندوستان اپنے ملکی مفاد میں ایران سے گیس درآمد کر رہاہے تاکہ توانائی کی ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔دوہزار ایک سو پینتیس کلومیٹر طویل گیس پائپ لائن پر سات ارب ڈالرز لاگت آئے گی اور اس سے خطے میں اقتصادی خوشحالی میں کافی رونق متوقع ہے اس گیس پائپ لائن کو صلح اور دوستی کے نام سے موسوم کیا گیا ہے