متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید آل نہیان نے کہا ہے کہ عرب رہنماؤں کو فلسطینیوں کی وطن واپسی کے حق پرزوردینا چاہیے اور اپنے اصولی مؤقف کو بدلنا نہیں چاہیے

مہرخبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید آل نہیان نے لندن سے شائع ہونے والے"  اخبـار الحیات " سے گفتگو کرتے ہوئےکہا ہے کہ عرب رہنماؤں کو فلسطینیوں کی وطن واپسی کے حق پرزوردینا چاہیے اور اپنے اصولی مؤقف کو بدلنا نہیں چاہیے عرب رہنماؤں کا اجلاس 28 و 29 مارچ کو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقد ہوگا جس میں فلسطین ، عراق ، لبنان اور دیگر علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر غور کیا جائے گا ادھر امریکی سفارتکاری عرب رہنماؤں کو اسرائیل سے قریب تر لانے کے لئے متحرک ہوگئی اور امریکی وزير خارجہ کونڈولیزا رائس نے عرب رہنماؤں پر زوردیا ہے کہ وہ اسرائیل سے قریب تر ہوجائیں بعض عرب ممالک کے پہلے سے ہی اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات ہیں اور دیگر عرب ممالک کے اسرائیل کے ساتھ مخفیانہ روابط جاری ہیں اور اب وہ ان روابط کو آشکار کرنے کی تگ و دو میں مصروف ہیں لیکن کچھ عرب ممالک اب بھی اس بات پر مصر ہیں کہ پہلے فلسطینیوں کو انکے وطن واپس پہنچایا جائے اور پھر اسرائیل کے ساتھ سیاسی روابط برقرارکرنے کی بات پر غور کیا جائے متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زایدآل نہیان نے کہا ہے کہ عرب رہنماؤں کو فلسطینیوں کی وطن واپسی کے حق پرزوردینا چاہیے اور اپنے اصولی مؤقف کو بدلنا نہیں چاہیے انھوں نے علاقہ میں کشیدگي کی طرف اشارہ کرتے ہوئےکہا کہ امارات ایران کے خلاف فوجی کارروائی کے لئے اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا اخبار الحیات سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ خلیفہ بن زاید نے کہا کہ متحدہ عرب امارات ایران پر حملے کے لئے اپنی سرزمین ، فضائی اور سمندری حدود کے استعمال کی ہرگز اجازت نہیں دے گا ۔انھوں نے کہاکہ ایران کے ساتھ ہمارے تاریخی اور اقتصادی تعلقات ہیں۔ انہوں نے امریکہ اور مغربی ملکوں پر زور دیا کہ وہ معاملے کو سفارتی سطح پر حل کرنے کی کوشش کریں اورکسی بھی نوعیت کے ملٹری آپشن کو ہر گز اختیار نہ کریں