مہرخبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوا متحدہ میں ایران کے سفیر محمد جواد ظریف نے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں سرکاری طور پر ایک خط پیش کیا ہے جس میں اسرائیل کے غیر قانونی ایٹمی ہتھیاروں کے خلاف اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے ایران کے نمائندے نےاقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیاہے کہ اسرائیل کے خفیہ ایٹمی پروگرام کی مذمت کی جائے اور ایٹمی ہتھیار تلف نہ کرنے کی صورت میں اُس پر پابندیاں عائد کرنے پر غور کیا جائے اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر محمد جواد ظریف نے یہ مطالبہ سلامتی کونسل کے موجودہ صدر اور قطر کے سفیر عبدالعزیز النصیرکے نام خط میں کیاایرانی سفیر نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نے گزشتہ ہفتے ایک انٹرویو میں اعتراف کیا ہے کہ اسرائیل کے پاس ایٹمی ہتھیار موجود ہیں انہوں نے کہا کہ اسرائیل میں ایٹمی ہتھیاروں کی موجودگی اور خفیہ ایٹمی پروگرام کو ترقی دینا عالمی قانون ، اقوام متحدہ کے منشور ، ایٹمی عدم پھیلاؤ کے معاہدے اور سلامتی کونسل کی قرار دادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے ایرانی سفیر نے کہا کہ اسرائیل کے پاس بڑے پیمانے پر ایٹمی ہتھیاروں کے ہوتے ہوئے مشرق وسطی میں امن اور استحکام ممکن نہیں آنہوں نے مطالبہ کیا کہ سلامتی کونسل اسرائیل کے خفیہ ایٹمی پروگرام کی مذمت کرے اور اس کے ایٹمی ہتھیاروں کو تباہ کرنے کا جلد از جلد اقدام کرے اور اسرائیل کے ایٹمی پروگرام کو بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کی نگرانی میں لانے کے اقدامات عمل میں لائے اور اگر اسرائیل ایسا نہ کرے تو اس کے خلاف پابندیاں عائد کی جائیں
اجراء کی تاریخ: 20 دسمبر 2006 - 20:44
اقوام متحدہ میں ایران کےنمائندے نے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو ایٹمی ہتھیاروں سے غیر مسلح کرنے کے لئے ضروری اقدامات انجام دے