مہر خبررساں ايجنسي كے نامہ نگار كي رپورٹ كے مطابق جمہوري اسلامي ايران كي وزارت خارجہ كے ترجمان محمد علي حسيني نے نامہ نگاروں سے گفتگو كرتے ہوئے كہا كہ امريكي حكومت پر رائے عامہ اور عالمي اداروں نے بہت زيادہ اعتراضات كئےہيں اور امريكہ كےانسانيت سوز اقدامات كي ايك بہت بڑي اورلمبي فہرست ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے كہ امريكہ انساني حقوق كي مخالفت كرنے والا سب سے بڑا ملك ہے اور ايسے ملك كي جانب سے دوسروں كو مورد الزام ٹہرايا جانا تعجب كي بات ہے حسيني نے كہا كہ امريكي حكومت پر رائے عامہ اور عالمي اداروں كي طرف سے شديد تنقيد اور وسيع اعتراضات اس بات كا واضح ثبوت ہيں كہ امريكہ دنيا ميں انساني حقوق كو پامال كرنے ميں پہلے نمبر پر ہے اور امريكہ كےانسانيت سوز اقدامات كي ايك لمبي فہرست ہے جس سے امريكہ انساني حقوق كي مخالفت كرنے والا سب سے بڑا ملك قرار پاتا ہے اور ايسے ملك كي جانب سے دوسروں كو مورد الزام ٹہرانا نہايت تعجب كي بات ہے انہوں نے كہا كہ ايران كے وزير داخلہ مصطفي پور محمدي نےاقوام متحدہ كے ہائي كميشن براي پناہ گزينوں كي سركاري دعوت پرجنيوا كے اجلاس ميں شركت كي اور شركاء اجلاس نے ان كے خطاب كا خير مقدم كيا ہے انھوں نے اجلاس سے خطاب كرتے ہوئے پناہ گزينوں كے لئے امداد ميں كمي پر تنقيد كي اور كہا كہ اس سے افغانستان كي تمير نو اور افغان پناہ گزينوں كي وطن واپسي ميں كوي خاص پيشرفت نہيں ہوئي ہے
اجراء کی تاریخ: 23 اکتوبر 2006 - 22:23
جمہوري اسلامي ايران كي وزارت خارجہ كے ترجمان محمد علي حسيني نے اقوام متحدہ كے ہائي كميشن براي پناہ گزينوں كے اجلاس ميں ايران كے وزير داخلہ كي شركت كے بارے ميں امريكي وزارت خارجہ كے بيان كو مضحكہ خيز ، غير قانوني اور ايراني اقتدار كے خلاف قرارديا ہے