مہرخبررساں ايجنسي كے سياسي نامہ نگار كي رپورٹ كے مطابق وزارت خارجہ كے ترجمان حميد رضا آصفي نے اپني ہفتہ وار پريس كانفرنس ميں صحافيوں سے گفتگو كرتے ہوئے كہا كہ ايران اپنے مسلم حقوق سے دست بردار نہيں ہوگااور ايران كے ايجنڈے ميں يورينيم كومعلق اور متوقف كرنا شامل نہيں ہے انھوں نے كہا كہ ايران كے ايٹمي پروگرام ميں اقوام متحدہ كي سلامتي كونسل كي مداخلت غير قانوني ہے آصفي نے كہا ہے كہ ايران ان قراردادوں كو تسليم نہيں كرتا جن ميں ايران كے ايٹمي حقوق كو تسليم نہ كيا گياہو انہوں نے كہا كہ اقوام متحدہ كي سلامتي كونسل كا كوئي بھي غلط فيصلہ باہمي تعاون كو ايك دوسرے كے مقابلے ميں تبديل كردے گا انہوں نے كہا كہ ايران كے خلاف قرارداديں پيش كرنے والے ممالك ايران كا ايٹمي مسئلہ حل كرنے كي فكرميں ہيں تو انہيں بين الاقوامي ايٹمي ادارے كے سربراہ البرادعي كي رپورٹ ميں مثبت نكات كي طرف توجہ كرني چاہيے
حميد رضا آصفي نے كہا كہ ايران نے ايٹمي انرجي كي عالمي ايجنسي آئي اے اي اے كے ساتھ بھر پور تعاون كيا ہے اور اب بھي آئي اے اي اے نيز ديگر ملكوں كے ساتھ مذاكرات كرنے كے ل? تيار ہے ،انہوں نے بعض ہمسايہ ممالك كي طرف سے بوشہر ايٹمي بجلي گھر كي سلامتي كے بارے ميں تشويش كا اظہار كئے جانے پر كہا كہ ايران نے بوشہر ايٹمي بجلي گھر كي سيفٹي پر بے پناہ بجٹ خرچ كيا ہے اور آئي اے اي اے كے ماہرين نے بھي ہمارے حفاظتي انتظامات كے معياري ہونے كي تصديق كردي ہے
وزارت خارجہ كے ترجمان حميد رضا آصفي نے ايران اور امريكہ سے براہ راست مذاكرات كي بارے ميں اقوام متحدہ كے سكريٹري جنرل كوفي عنان كي درخواست كے بارے ميں كہا كہ امريكہ ،ايران كو آزاد و خود مختار نہيں ديكھنا چاہتا اس ميں برابري كے اصولوں كے مطابق گفتگو كرنے كي صلاحيت نہيں ہے بنابريں امريكہ سے براہ راست مذاكرات كرنے كي كوئي ضرورت نہيں ہے ،انہوں نے كہا كہ امريكہ نے صرف ايران ہي نہيں بلكہ دنيا كے تمام آزاد و خودمختار ملكوں كے ساتھ سرد جنگ شروع كرركھي ہے انہوں نے كہا بوليويا كے حالات اس ملك ميں اور لاطيني امريكہ كے ديگر ملكوں ميں امريكہ كے خلاف بيداري كي علامت ہيں حميد رضا آصفي نے ايران پر انساني حقوق كے سلسلے ميں لگائے جانے والے الزامات كے بارے ميں كہا كہ مغربي ممالك انساني حقوق سے ہتھكنڈے كے طور پر استفادہ كرتے ہيں اور انہوں نے كہا كہ مغربي ملكوں كي بڑي جيلوں اور ابوغريب و گوانتانامو ميں انساني حقوق كي پامالي اس بات كا ثبوت ہےكہ مغربي ممالك ديگرملكوں ميں انساني حقوق كے بارے ميں اظہارنظر كرنے كي صلاحيت نہيں ركھتے ہيں انھوں نے كہا كہ ايران كسي بھي ملك كے لئے كوئي خطرہ نہيں ہے ہم علاقائي اور بين الاقوامي سطح پر امن و سلامتي كے خواہاں ہيں ہم نے كسي كو دھمكياں نہيں دي ہيں بلكہ ہميں دھمكياں دي جارہي ہيں دھمكياں دينے والے ممالك عالمي امن كے لئے خطرہ بنے ہوئے ہيں