مہرخبررساں ايجنسي كي رپورٹ كے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامي حضرت آيت اللہ العظمي خامنہ اي نے وزير خارجہ اور اس كے معاونين ، مشيروں اور دوسرے ممالك ميں ايراني سفراء سے ملاقات ميں كہا كہ خارجہ پاليسي ميں ملك كي صحيح اقتصادي شناخت اور طاقت سے ملكي اور قومي مفادات كے حصول كے لئے استفادہ كرنا چاہيے رہبر معظم نے فرمايا كہ ايمان ، شجاعت ، فعاليت ، امانت ، فہم و فراست اور ہوشمندي جمہوري اسلامي ايران كے سفارتكاروں كے اہم اہداف اور خصوصيات ميں شامل ہوني چاہيے رہبر معظم نے فرمايا كہ دوسرے ممالك ميں ايران كے نمائندے كو اپنے ملك اور قوم كے منافع كو مد نظر ركھنے كے ساتھ ساتھ ايراني عوام كي عزت ، سرافرازي ، تدبير اور شجاعت كا مظہر بھي ہونا چاہيے رہبر معظم نے فرمايا كہ وہ اسلام جس كي بنياد پراسلامي انقلاب كو كاميابي نصيب ہوئي ہے اور جو ايراني عوام كے اتحاد و يكجہتي و اخوت و برادري كا مظہر ہے اسي كي بنا پر ايران كو دنيا ميں سرافرازي حاصل ہوئي ہے اور يہ اسلام طالباني اور امريكائي اسلام سے بالكل جدا ہے اس اسلام كي بنياد اور عوام كي حمايت سےايران ميں حكومت تشكيل پائي ہے جو گزشتہ 27 سال ميں دشمنان اسلام كي طرف سے تمام مشكلات كھڑي كرنےكے باوجود اپنے راستے پر رواں دواں ہے اور يہ نظام اسلامي تمام مسلمانوں كے لئے بہترين نمونہ عمل ہے رہبر معظم نے فرمايا كہ چونكہ اسلام ہميں استقلال اور آزادي كا درس ديتا ہے اسي لئے امريكہ اسلام كي مخالفت پر كمربستہ ہے اورتاريخ گواہ ہےكہ اسلام كے مقابلے پر آنے والي تمام طاقتوں كو شكست كا سامنا كرنا پڑا ہے رہبر معظم نے فرمايا كہ امريكي حكام تصور كرتے ہيں كہ جھوٹي تبليغات كے ذريعے وہ اپنے ناپاك عزائم تك پہنچ جائيں گے جب كہ يہ انكي غلط فہمي ہے آج تمام قوميں بيدار ہيں اور وہ امريكہ كے دھوكے و فريب ميں آنے والي نہيں ہيں
اجراء کی تاریخ: 14 مارچ 2006 - 23:38
رہبر معظم انقلاب اسلامي حضرت آيت اللہ العظمي خامنہ اي نے وزير خارجہ اور اس كے معاونين ، مشيروں اور دوسرے ممالك ميں ايراني سفراء سے ملاقات ميں كہا كہ كہ خارجہ پاليسي ميں ملك كي صحيح اقتصادي شناخت اور طاقت سے ملكي اور قومي مفادات كے حصول كے لئے استفادہ كرنا چاہيے