وزارت خارجہ كے ترجمان ڈاكٹرحميد رضا آصفي نے برطانيہ كي سرپرستي ميں يورپ كے حاليہ بيان كي طرف اشارہ كرتے ہوئے كہا كہ بين الاقوامي ميعاروں اور اصولوں سے برخلاف جو بيان صادر ہوتے ہيں وہ بے ثمر اور بے معني ہوتے ہيں

مہرخبررساں ايجنسي كي رپورٹ كے مطابق وزارت خارجہ كے ترجمان ڈاكٹرحميد رضا آصفي نے برطانيہ كي سرپرستي ميں يورپ كے حاليہ بيان كي طرف اشارہ كرتے ہوئے كہا كہ بين الاقوامي ميعاروں اور اصولوں سے برخلاف جو بيان صادر ہوتے ہيں وہ بے ثمر اور بے معني ہوتے ہيں انھوں نے كہا كہ انساني حقوق كے متعلق يورپ كا بيان جو برطانيہ كي سرپرستي ميں صادر ہوا ہے اس پر گفتگو باہمي احترام كو لحاظ كرنے كي صورت ميں امكان پذير ہے انھوں نے كہا كہ جب بھي يورپ نےمنطقي طورپرايران كے ساتھ مذاكرات كئے ہيں انھيں ايران نے مناسب جواب ديئے ہيں اور گذشتہ چار دور كے مذاكرات اسي بنياد پر ہوئے ہيں ادھر ويانا ميں ايران كے ايٹمي پروگرام كے بارے ميں ايران اور پورپ كے اعلي ماہرين كے درميان ہونے والے مذاكرات ختم ہوگئے ہيں ايراني مذاكراتي ٹيم كے سربراہ جواد وعيدي نے مذاكرات كے اختتام پر كہا كہ طرفين نے اپنے اپنے موقف كو بيان كيا ہے اور آئندہ مذاكرات كے دائر? كار كے بارے ميں بھي تبادل? خيال كياہے ايران اور يورپ كے درميان آئندہ مذاكرات جنوري ميں ہونے كي توقع ہے  وزارت خارجہ كے ترجمان نے كہا كہ ہم يورپيوں كو نصيحت كرتے ہيں كہ كہ وہ يورپ ميں ہونے والے انساني حقوق كے بارے ميں ايران كي تشويش پر توجہ ديں اور اقليتوں كے حقوق نقض كرنے سے پرہيز كريں اور امريكہ سے ملكر بے گناہ افراد كو يورپ كےخفيہ زندانوں ميں شكنجہ نہ كريں اور يورپ ميں امريكہ كے خفيہ جيلوں كے بارے ميں عالمي برادري كو سخت تشويش لاحق ہے