عالمی رہنما نیویارک میں "مستقبل کی سربراہی کانفرنس" کے لیے جمع ہو رہے ہیں جس کا مقصد 21ویں صدی کے تنازعات سے لے کر آب و ہوا تک کے چیلنجوں سے نمٹنا ہے، تاہم یہ شکوک و شبہات اپنی جگہ موجود ہیں کہ کیا یہ معاہدہ حتمی طور پر اپنے بلند اہداف کو پورا کرے گا؟

مہر نیوز نے اے ایف پی کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے پہلی بار 2021 میں اس اجلاس کی تجویز پیش کی اور اسے بین الاقوامی تعاون کو دوبارہ زندہ کر کے انسانی تاریخ کو نئی شکل دینے کے لیے "ایک بار میسر آنے والا موقع" قرار دیا۔

منگل سے شروع ہونے والے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران  درجنوں سربراہان مملکت کی جانب سے اس "میثاق مستقبل " کو اپنانے کی توقع ہے۔

لیکن آخری لمحات کی شدید گفت و شنید کے بعد، گوٹیرس نے قدرے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے قوموں پر زور دیا کہ وہ "وژن" اور "ہمت" کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان بین الاقوامی اداروں کو مضبوط کرنے کے لیے "زیادہ سے زیادہ عزائم" کا مطالبہ کریں جو آج کے خطرات کا مؤثر جواب دینے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

مجوزہ معاہدے کے متن کا تازہ ترین ورژن  اجلاس میں پیش کیا جائے گا، تاہم بیشتر عالمی رہنماؤں نے دنیا کی بدلتی صورت حال کے پیش نظر "مسلسل بحران" کا سامنا کرنے والی موجودہ اور آنے والی نسلوں کی ضروریات اور مفادات کے تحفظ کے لیے کثیر الجہتی نظام کو تقویت دینے کا عہد کیا۔