مہر خبررساں ایجنسی؛ صوبائی ڈیسک: مسجدوں اور میناروں کی سرزمین میں نبی رحمت ص کے میلاد کا جشن منعقد کیا جارہا ہے جو شیعہ سنی اتحاد کی بہترین عملی مثال ہے۔
اس عظیم جشن کے راستے میں سینکڑوں ثقافتی اور مذہبی اسٹالز لگائے گئے ہیں۔
سنندج کے حسینی نوجوانوں نے جشن میں غزہ کی مظلومیت کو اجاگر کیا ہے۔
جشن میلاد صادقین ع کے موقع پر سنندج کے حسینی جوانوں کے دل غزہ کے مظلوموں کے لئے دھڑکتے نظر آرہے ہیں۔ شہر میں فردوسی ٹریک پر مختلف ثقافتی اسٹالز لگائے گئے ہیں جہاں بچوں کے لیے مختلف تفریحی پروگراموں کے وسائل فراہم کئے گئے ہیں اور ڈرائنگ اور پینٹنگ کے ذریعے غزہ کے مظلومین سے ہمدردی کا اظہار کیا گیا۔
سنندج کی حسینی یوتھ کمیٹی کے سربراہ نے مہر رپورٹر کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یہ ثقافتی بوتھ مصوری، خطاطی، مٹی کے برتن بنانے اور فوٹو گرافی پر مرکوز ہے۔
محمد امین ترابی نے کہا کہ اس بوتھ کی سرگرمیوں کا مقصد غزہ اور فلسطین کے مظلومیت اور استقامت کو اجاگر کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس بوتھ میں ہر عمر کے افراد کے لحاظ سے مناسب سرگرمیوں کے علاوہ، ثقافتی پیکجز بھی فراہم کئے جاتے ہیں۔ اس وقت 3,000 ثقافتی پیکجز، غبارے، اسٹیشنری، اخلاقی اور تعلیمی کتابیں بھی فراہم کی گئی ہیں۔
کردستان چلڈرن سینٹر فار انٹلیکچوئل ڈویلپمنٹ کی جانب سے شرکاء کو کتابیں عطیہ کی گئیں
سنندج میں بچوں کے ثقافتی مرکز کے نمائندے نے مہر رپورٹر کو بتایا کہ اس بوتھ نے ثقافتی اور فنی سرگرمیاں انجام دی ہیں جن میں پینٹنگ، دستکاری اور ڈرائنگ کے ساتھ ساتھ بچوں کے لیے انعامات بھی شامل ہیں۔
رحیمی نے کہا کہ اس بوتھ میں شرکاء کی تعداد کے حساب سے مختلف کتابیں بطور تحفہ دی جاتی ہیں۔
ریحانہ بوتھ پر عفت و حجاب پیکج کی تقسیم
سنندج میں جشن میلاد کے موقع پر ریحانہ موکب کے رکن نے کہا کہ جشن میں شریک بچیوں اور خواتین میں 500 سے زیادہ حجاب و عفت پیکجز تقسیم کیے جائیں گے۔
شاہین مولودی نے کہا کہ آج 500 سے زیادہ حجاب و عفت پیکجز تقسیم کئے جائیں گے، جن میں کلپس، پوسٹرز، حجاب اور عفت پر مبنی بروشرز شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ اس اسٹال میں سرگرم خواتین، لڑکیوں کے لیے خوبصورت انداز میں اسکارف پہننے کے مختلف طریقے بھی سکھاتی ہیں اور حجاب و عفت کی ثقافت کو فروغ دینے میں مدد کرتی ہیں۔
کردستان کے شیعہ اور سنی زبردست اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے۔
برسوں سے کردستان میں شیعہ اور سنی ایک دوسرے کے ساتھ مل کر خالص محمدی اسلام کا دفاع کر رہے ہیں اور باہمی اتحاد کے ذریعے حقیقی وحدت کا ثبوت دے رہے ہیں۔