فلسطین کی قومی اور اسلامی تحریکوں کی جانب سے العربیہ اور الحدث چینلز کے خلاف بائیکاٹ مہم میڈیا میں بڑے پیمانے پر زور پکڑ چکی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے قدس الاخباریہ ویب سائٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ فلسطین کے قومی اور اسلامی حلقوں نے ایک بیان میں سعودی عرب کے "العربیہ" اور "الحدث" چینلوں کی پالیسیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں قابض صیہونی رجیم کا حامی میڈیا قرار دیا ہے۔

فلسطینی عوامی حلقوں کے اس بیان نے عرب دنیا میں ہلچل مچا دی ہے اور مذکورہ چینلوں کی اسرائیل نوازی کے خلاف عرب مین اسٹریم میڈیا اور سوشل میڈیا میں بائیکاٹ مہم زور پکڑ رہی ہے۔

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ دونوں چینل نہ صرف صہیونی بیانئے کو پھیلا کر قابض رجیم کے جرائم کا جواز پیش کرتے ہیں بلکہ غزہ جنگ کے آغاز سے ہی انہوں نے تمام مزاحمتی قوتوں کے خلاف میڈیا وار شروع کر رکھی ہے، یہان تک کہ صیہونی اخبار Haaretz نے اسرائیلی رجیم کے لیے العربیہ چینل کی اہمیت اور خدمت کی طرف اشارہ کیا ہے۔

فلسطینی حلقوں نے عرب دنیا کے سامعین، سیاسی شخصیات، سماجی کارکنوں، صحافیوں اور سیاسی تجزیہ کاروں سے درخواست کی ہے کہ وہ ان دونوں چینلوں کا بائیکاٹ کریں جو عرب دنیا کی رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
فلسطینی تحریکوں نے مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں فلسطینی حکام سے بھی کہا ہے کہ وہ ان دونوں چینلوں کے لائسنس کو منسوخ کریں اور فلسطینی بار ایسوسی ایشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مذکورہ چینلوں کے خلاف فلسطینی عوام کے خلاف جنگ اور نسل کشی میں حصہ لینے پر شکایت درج کرے۔

فلسطینی عوامی تحریکوں کے اس بیان میں سعودی فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز سے بھی کہا گیا کہ وہ ان دونوں چینلوں کی فلسطین اور عرب مخالف پالیسیوں پر نظرثانی کے لیے ضروری احکامات جاری کریں۔