مہر خبررساں ایجنسی نے قومی آواز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سپریم کورٹ نے متھرا میں واقع شاہی عیدگاہ مسجد کو شری کرشنا کی نام نہاد جائے پیدائش قرار دینے سے متعلق کچھ دائیں بازو کی ہندو تنظیموں کے تنازعہ سے متعلق مسجد کمیٹی کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ مسجد کمیٹی نے الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی، اس درخواست میں الہ آباد ہائی کورٹ کے اس حکم کو چیلنج کیا گیا تھا جس میں اس نے تنازعہ سے متعلق 15 مقدمات کی سماعت ایک ساتھ چلانے کو کہا تھا۔
الہ آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ یہ تمام کیس ایک ہی نوعیت کے ہیں اور اسی طرح کے شواہد کی بنیاد پر فیصلہ کیا جانا ہے، اس لیے عدالت کا وقت بچانے کے لیے بہتر ہو گا کہ ان تمام مقدمات کو ایک ساتھ سنا جائے۔ تاہم ہائی کورٹ کے اس فیصلے سے ناراض مسجد کمیٹی نے انصاف کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا، لیکن سپریم کورٹ نے مسجد کمیٹی کی اس درخواست کو مسترد کر دیا۔
جسٹس سنجیو کھنہ کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ چونکہ چیلنج کے تحت حکم کو واپس لینے کی درخواست ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے، اس لیے مسجد کمیٹی سے کہا گیا ہے کہ اگر وہ ہائی کورٹ کے فیصلے سے مطمئن نہیں ہوں گے تو موجودہ درخواست پر دوبارہ کی جا سکتی ہے۔