مہر خبررساں ایجنسی نے ایکسپریس نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان نے بھارت اور امریکا کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ میں ’دہشت گردوں سے متعلق مخصوص حوالہ‘ پر احتجاجاً امریکی ڈپٹی چیف آف مشن کو دفتر خارجہ طلب کرلیا۔
خیال رہے کہ ان دنوں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی امریکا کے دورے پر ہیں اور دنوں ممالک کی جانب سے مشترکہ اعلامیے میں پاکستان پر سرحد پار دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے پر زور دیا گیا ہے جبکہ پاکستان نے اس مخصوص حوالہ کو غیر ضروری، یک طرفہ اور گمراہ کن قرار دیا ہے۔
اس ضمن میں پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے نئی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا ایسے بیانات جاری کرنے سے گریز کرے جو پاکستان کے خلاف بھارت کے بے بنیاد اور سیاسی بیانیے کی حوصلہ افزائی کے طور پر سمجھے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ مشترکہ بیان میں پاکستان کے غیرضروری، یک طرفہ اور گمراہ کن حوالوں پر پاکستان کے تحفظات اور مایوسی سے امریکا کو آگاہ کیا گیا۔ علاوہ ازیں پاکستان نے 22 جون کو جاری ہونے والے یو ایس انڈیا مشترکہ بیان کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ یکطرفہ غیر ضروری بیان پر مایوسی ہوئی۔