خیرپور کی شاہ عبداللطیف یونیورسٹی میں زیر تعلیم 2 طلبہ نے سیلاب زدگان کی امداد کے لئے ایئر ایمبولینس ڈرون تیار کر لیا

مہر خبررساں ایجنسی نے جیو نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپور کے شعبہ فزکس اینڈ الیکٹرانکس نے یونیورسٹی میں سالانہ سائنس ایکسپو 2023 کا انعقاد کیا جس میں طلباء و طالبات نے 26 پراجیکٹ پیش کیے۔

جامعہ کے پی آر او الطاف ابڑو کے مطابق خیرپور یونیورسٹی میں زیر تعلیم شعبے کی فزکس کے فائنل ایئر کی طالبہ سمیعہ بھٹو اور تحفۃ النساء میرانی نے سالانہ سائنس ایکسپو میں ایئر ایمبولینس، ڈیلیوری ڈرون کا ماڈل پیش کیا۔

سمیہ بھٹو کا کہنا ہے کہ ایئر ایمبولینس بنانے کا مقصد یہ ہے کہ شعبہ صحت میں ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے تاکہ جہاں انسان نہیں پہنچ سکتا وہاں یہ ڈرون بھیج کر معلومات حاصل کی جائیں بلکہ ایئر ایمبولینس ڈرون کے ذریعے ابتدائی طبی امداد بھی پہنچائی جاسکے۔

انہوں نے بتایا کہ اس ڈرون کو ریموٹ کنٹرول سے کنٹرول کیا جاسکتا ہے اس کے علاوہ اسے موبائل فون یا لیپ ٹاپ کی مدد سے بھی چلایا جاسکتا ہے۔ ڈرون میں 1000 کے وی کی موٹر نصب کی گئی ہے جو 70 میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے 30 سے 40 منٹ تک چلا سکتی ہے۔

سمیہ بھٹو کے مطابق یہ ڈرون 30 کلو وزن تک لے جا سکتا ہے اور ڈرون کے ساتھ ابتدائی طبی امداد باکس بھی نصب کیا گیا ہے۔ جو متاثرہ افراد تک امداد پہنچانے کا کام کرے گا اسی لئے اسے ایئر ایمبولینس کا نام دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اگر ہم اس ایئر ایمبولینس میں زیادہ طاقتور ڈرون موٹریں لگائیں تو یہ اور زیادہ وزن برداشت کرسکتی ہے۔