مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیا ہے کہ پولیس نے نو مئی کو راولپنڈی میں جی ایچ کیو پر حملے میں ملوث چودہ افراد کی تصاویر جاری کردی ہیں جن میں چار خواتین شامل ہیں ۔
بتایا گیا ہے کہ ان میں سے نو افراد کا تعلق راولپنڈی سے ، تین کااسلام آباد سے ، ایک کا کراچی سے اور ایک کا تعلق چکوال سےہے ۔ ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لاہور کے کور کمانڈر ہاوس میں توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں شامل ہونے کے الزام میں تین سو چالیس افراد گرفتار کئے جاچکےہیں ۔
پولیس نے بتایا ہے کہ کور کمانڈر ہاوس (جناح ہاؤس) لاہور پر حملے اور تشدد میں ملوث افراد کی شناخت سی سی ٹی وی کیمروں، ویڈیوفوٹیج اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے کئی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس سلسلے میں مزید افراد کی شناخت کا عمل جاری ہے اور مزید گرفتاریاں ہوسکتی ہیں ۔
رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد سرکاری اور دفاعی املاک کو نقصان پہنچانے والوں کی گرفتاری میں تیزی آگئی ہے۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی قیادت نے ان پر تشدد مظاہروں، فوجی مراکز پر حملے اور سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے کی کارروائیوں سے خود کو بری الذمہ قرار دیتے ہوئے حکومت کو اس کا ذمہ قرار دیا ہے۔