یوم ولادت با سعادت حضرت فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیھا، یوم تکریم  مادر، یوم خواتین اور یوم تاسیس جامعہ اُم الکتاب کی مناسبت سے خواتین کی سالانہ کانفرنس بعنوان امومت، امامت و امت وَ اِنَّهٗ فِیْۤ اُمِّ الْكِتٰبِ جامعہ اُم الکتاب میں منعقد ہوئی۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یوم ولادت با سعادت حضرت فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیھا، یوم تکریم  مادر، یوم خواتین اور یوم تاسیس جامعہ اُم الکتاب کی مناسبت سے خواتین کی سالانہ کانفرنس بعنوان امومت، امامت و امت وَ اِنَّهٗ فِیْۤ اُمِّ الْكِتٰبِ جامعہ اُم الکتاب میں منعقد ہوئی جس کی صدارت علامہ سید جواد نقوی نے کی۔ کانفرنس میں ملک  بھر سے ممتاز علمی، دینی، سماجی و سیاسی شخصیات سمیت ہزاروں خواتین شریک ہوئیں۔

کانفرنس سے خطاب میں علامہ سید جواد نقوی کا کہنا تھا کہ ماں کا کردار اس وقت کارِ  پیغمبری بنتا ہے، جب ماں اپنی آغوش میں ایسی اولاد کی پرورش کرے جو معاشرے کی رَو میں بہنے اور اس کے فساد کے رنگ میں رنگنے کی بجائے ان راہوں پر چلے جن کا نشان انبیا کرامؑ اور آئمہ ہدیٰ علیہم السلام دے چکے ہیں اور خود ان راہوں کے راہی رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ فاطمی اصول زندگی سے انحراف کے نتیجے میں آج عورت فساد، عریانیت اور بے حیائی کا وسیلہ بن چکی ہے۔ عورت کے تقدس، عظمت اور پاکیزہ کردار کو زندہ کرنے کیلئے خود فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا کی سیرت مبارکہ نجات کا وسیلہ ہے۔ عورت کو ام الفساد بننے سے روکنے کیلئے ام الکتاب نے اپنی آغوش خواتین کی تعلیم و تربیت اور کردار سازی کیلئے آمادہ کی ہے۔ اور آج بھی پاکیزہ خاندان اور برگزیدہ ہستیاں تیار کرنے کیلیے مریم، آسیہ و خدیجہ (س) جیسے کردار کی ضرورت ہے۔ 

کانفرنس سے ڈائریکٹر امور خارجہ جماعت اسلامی ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی،  ڈپٹی جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی ثمینہ سعید، پرنسپل جامعہ نعیمیہ سراجیہ نبیرہ عندلیب نعیمی، نرید فاطمہ، سیدہ وجیہہ زینب مشہدی، صفیہ ملک صابری، ڈاکٹر سیدہ حرا گیلانی، ڈاکٹر فرحت ناز و دیگر نامور خواتین نے بھی خطاب کیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ انسانی معاشرے کو بالعموم اور مسلمانوں کو بالخصوص صبغۃ اللہ میں ڈھالنے کیلئے خداوند تبارک و تعالیٰ نے جو منبعِ خیر و برکت عطا کیا ہے وہ ذاتِ گرامی جنابِ سیدہ زہرا سلام اللہ تعالیٰ علیہا ہیں۔ جناب سیدہ زہرا سلام اللہ علیہا کی ذاتِ گرامی قدر، اقدار و کردار  کا وہ سرچشمہ ہے جس سے رہنمائی لیتے ہوئے ہدایت طلب انسانیت اور بالخصوص خواتین اپنے مقصدِ تخلیق یعنی حصولِ کمال سے نزدیک تر ہو سکتی ہیں اور اسلامی تہذیب کی جڑیں صرف اسی مشربِ ناب سے آبیار ہو سکتی ہیں۔