مناواں کے علاقے سے اغواء ہونے والے 14 سالہ لڑکے کا گردہ نکال لیا گیا جبکہ گروہ کی سہولت کاری میں ملوث تین ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہے کہ پولیس کے مطابق عبداللہ کو مبینہ طور بے ہوش کرکے راولپنڈی لے جایا گیا اور 17 دن راولپنڈی میں رکھ کر ادویات دی جاتی رہیں، گردہ فروش گروہ نے لڑکے کا آپریشن کرکے گردہ نکال لیا۔ لوکیشن ٹریس کرکے مغوی کو راولپنڈی سے بازیاب کروایا گیا جبکہ گروہ کی سہولت کاری میں ملوث تین ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا، گروہ کے مرکزی کرداروں اور ڈاکٹرز کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ لڑکے کو ورثاء کے حوالے کرکے علاج معالجہ جاری ہے۔

واقعے پر ڈی جی پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی نے سی سی پی او لاہور کو خط لکھا جس میں انہوں نے کیس میں مدعی بننے کی سفارش کی ہے۔خط کے متن کے مطابق پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی کے سیکشن 10،11 شامل کی جائیں، اتھارٹی کے مدعی بننے سے کیس آگے بڑھ سکے کا۔ملزمان پر ایک کروڑ جرمانہ اور 10 سال قید تک کی سزا ہوگی، پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی کی مدعیت سے ایف آئی آر کی وقعت ہوگی۔