مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دہشتگردوں سے مزاکرات اور پر امن علما پر دہشتگردی کی دفعات لگائی جار ہی ہیں . ان خیالات کا اظہار صدر مجلس علمائے شیعہ پاکستان علامہ سید حسنین عباس گردیزی نے میڈیا سیل سے جاری بیان میں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اتحاد امت کے لئے بے مثال قربانیاں دینے والے علما پر پابندیاں اور ان کو بے بنیاد کیسوں میں ڈال کر بدترین استحصال کیا جارہا ہے ۔
علامہ غلام حسنین واجدانی سر زمین بلوچستان پر اتحاد بین المسلمین کے داعی اور محب وطن عالم دین ہیں ان کے جمعہ کے خطبوں اور دیگر خطابات میں ہمیشہ اسلام کی سربلندی، اتحاد بین المسلمین کی ضرورت اور پاکستان کے استحکام کی بات کی ہے۔ایک بے بنیاد ایف آئی آر کی بنیاد پر ان کو ان کے گھر والوں کے سامنے سے اٹھایا گیا اور اگلے دن ہتھکڑیوں میں دہشگردی کی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ ہم اس متعصبانہ اور ظالمانہ طرز عمل کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے مذید کہا کہ ہمارا انتظامیہ اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ ہے کہ علامہ غلام حسنین وجدانی اورعلامہ محمد موسیٰ حسینی پر ڈالے گئے جھوٹے الزامات کے کیس کو فوراَ ختم کرکے اُن کو رہا کیا جائے ۔ بصورت دیگر ہم پوری ملت جعفریہ ،علماء کی اس توہین کے خلاف سراپا احتجاج ہوں گے ۔