مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہےکہ پاکستانی صوبہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے کچھ ارکان نے اسمبلیاں فوری تحلیل نہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی کارڈز کھیلتے ہوئے ٹائمنگ کو مدنظر رکھا جائے ۔ارکان نے رائے دی ہے کہ اسمبلیوں کی تحلیل ایسے وقت میں کی جائے جب وفاقی اور دیگر 2 صوبوں کی اسمبلیوں پر تحلیل کرنے کے لیے دباؤ بڑھ سکے۔
پی ٹی آئی ارکان نے اسمبلیاں فوری تحلیل نہ کرنے کا جواز پیش کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اس وقت حلقوں میں ترقیاتی کاموں کے لیے اربوں روپے مالیت کے ٹینڈرز ہو چکے ہیں جب کہ کئی حکومتی منصوبے اپنی تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔
دریں اثنا اسمبلیوں کی تحلیل کے معاملے پر تحریک انصاف کی اعلیٰ سطح کی کمیٹی نے اپنی سفارشات تیار کر لیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی کے ارکان کی جانب سے 20 دسمبر تک اسمبلیاں تحلیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ قبل ازیں پارٹی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت کمیٹی کے اجلاس میں سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ۔
اجلاس میں میاں اسلم اقبال ،محمود الرشید ،حماد اظہر،اعجاز چودھری اور دیگر ارکان شریک ہوئے ۔ذرائع کے مطابق اعلیٰ سطح کی کمیٹی کی سفارشات پر پارلیمانی بورڈز کے اجلاسوں کے بعد تاریخ کا حتمی فیصلہ عمران خان کریں گے۔
دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ اہم سیاسی رہنماؤں کی ملاقات کا سلسلہ جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق عمران خان آج زمان پارک لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر موجود ہیں، جہاں اہم سیاسی رہنما ان سے ملاقات کریں گے۔ وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی بھی آج سابق وزیراعظم سے دوپہر کے بعد اہم ملاقات کریں گے۔
عمران خان سے وزیر اعلیٰ کی ملاقات میں پنجاب اسمبلی کی تحلیل سمیت دیگر امور پر مشاورت ہوگی جب کہ چودھری پرویز الٰہی عمران خان کو اپنی مکمل حمایت کا اعادہ کریں گے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس کل ڈھائی بجے 90 شاہراہِ قائد اعظم ایوان وزیراعلیٰ میں ہوگا، جس میں ارکان اسمبلی سے اسمبلیوں کی تحلیل کے معاملے پر رائے لی جائے گی۔