سکھوں کے بعد مذہبی رسومات کی ادائیگی کیلئے 100 ہندو یاتری کل پاکستان پہنچیں گے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہےکہ پاکستان پہنچنے والے 100ہندو یاتریوں کا واہگہ بارڈر پہنچنے پرمتروکہ وقف املاک بورڈ اورپاکستان ہندومندرمینجمنٹ کمیٹی کے ارکان استقبال کریں گے۔

امیگریشن اورکسٹم کلیئرنس کے بعد بھارتی مہمانوں کو خصوصی بسوں کے ذریعے حیات پتافی میرپورماتھیلو روانہ کیاجائیگا جہاں شادانی دربارمیں تین روزہ پوجااورمذہبی رسومات اداکی جائیں گی۔
بھارت سے آنے والے یاتری 26 نومبرکو خان پورمہرمیں واقع ہندوؤں کے مقدس مقام کی یاتراکریں گے اوررات وہاں قیام کریں گے، 27 نومبرکو گھوٹکی اور28 کوسکھرمیں موجود ہندومندروں کی یاتراکی جائیگی۔

بھارت سے آنے والے ہندوؤں کی 29 نومبرکو ماتھیلو میں ماتاکالکادیوی کے مندرمیں پوجاہوگی، 30 نومبرکو میرپورماتھیلومیں شادانی ست سنگ ہال میں مذہبی تقریب منعقد ہوگی۔

یکم دسمبرکوبھارتی مہمان ڈھرکے ستسنگ بھون میں رات گزاریں گے،2دسمبرکو ننکانہ صاحب حاضری دیں گے اورپھر تین دسمبرکوبھارتی ہندویاتری مذہبی رسومات مکمل کرکے واپس لوٹ جائیں گے۔

ڈپٹی سیکرٹری شرائنزسید فرازعباس نے بتایا کہ بھارتی ہندومہمانوں کو پاکستان میں قیام وطعام سمیت میڈیکل کی سہولت دی جائیگی،ان کوبہترین سفری سہولیات اورسیکیورٹی بھی فراہم کی جائیگی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان میں ہندوکے ہزاروں سال پرانے مقدس مقامات ہیں جن میں کٹاس راج مندر، شادانی دربار،سادھوبیلہ مندراورپرلاگ مندرقابل ذکرہیں۔

پاکستانی ہائی کمیشن نیودہلی کے مطابق 100 بھارتی ہندویاتریوں کو ویزے جاری کیے گئے ہیں،ہندو یاتریوں کا وفد 22 نومبر سے 3 دسمبر تک شادانی دربار حیات پتافی، سندھ میں شیو اوتاری ستگورو سنت شادرام صاحب کے 314 ویں یوم پیدائش کی تقریبات میں شرکت کے لیے پاکستان کا دورہ کر رہا ہے۔

شادانی دربار 103 سال پرانا مندر ہے اور دنیا بھر سے ہندو عقیدت مندوں کے لیے ایک مقدس مقام ہے۔ شادانی دربار کی بنیاد 1786 میں سنت شادرام جی نے رکھی جو 1708 میں لاہور میں پیدا ہوئے۔

پاکستانی ہائی کمیشن کے ترجمان کے مطابق1974 کے مذہبی مقامات کے دورے پر پاک بھارت پروٹوکول کے تحت، بھارت سے ہزاروں سکھ اور ہندو یاتری ہر سال مختلف مذہبی تہواروں/موقعوں میں شرکت کے لیے پاکستان آتے ہیں۔ پاکستان ہائی کمیشن کے جاری کردہ ویزے دیگر ممالک سے ان تقریبات میں شرکت کرنے والے ہندو اور سکھ یاتریوں کو دیئے گئے ویزوں کے علاوہ ہیں۔

ہندو اور سکھ یاتریوں کو یاترا کے ویزوں کا اجرا حکومت پاکستان کی مذہبی عبادت گاہوں کے دوروں کی سہولت فراہم کرنے کی کوششوں کے عین مطابق ہے جو پاکستان کے تمام مذاہب کے مذہبی مقامات کے احترام اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کی کوششوں کی عکاسی بھی کرتا ہے۔