پاکستان کے معروف عالم دین نے کہا کہ حکومت علماء کرام و دینی اسکالرز اور ماہرین اسلامی معیشت سے مشاورت اور رہنمائی لیتے ہوئے سودی نظام کی لعنت کا یکسر خاتمہ کرے، اس ہی سلسلے میں جلد ہی ایک اعلیٰ سطحی علمی سیمینار منعقد کیا جائے گا۔

 مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ شبیر حسن میثمی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی طرف سے سودی نظام کے خاتمے اور اپیل واپس لینے کا اعلان قابل تحسین ہے لیکن جب تک عملی اقدامات نہیں اٹھائے جاتے تب تک یہ محض خوش فہمی ہی رہے گا، بینکنگ نظام کو سود سے پاک کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے، سودی نظام سے چھٹکارا اور اسلامی نظام کا نفاذ ہی پاکستان کی ترقی کا ضامن ہے، ہم اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہوکر ہی حقیقی ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتے ہیں۔ علامہ شبیر میثمی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی میں سب سے بڑی رکاوٹ سودی نظام کی لعنت ہے، سودی نظام نے نہ صرف ملکی معیشت کو بری طرح تباہ کیا ہے بلکہ دفاعی بجٹ سے بھی کہیں زیادہ قومی خزانے کی رقم سودی قرضوں کی ادائیگی پر خرچ ہوتی ہے، اسی وجہ سے غربت مہنگائی بے روزگاری اور ملک پر سودی قرضیمیں بھی روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔

اپنے بیان میں علامہ شبیر حسن میثمی نے مزید کہا کہ سودی نظام معیشت کا خاتمہ اور انسداد سود کے حوالے سے وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ فوری قابل عمل تھا اب جب کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بھی اعلان کردیا ہے تو اس پر عملدرآمد ناگزیر ہوچکا ہے، حکومت علماء کرام و دینی اسکالرز اور ماہرین اسلامی معیشت سے مشاورت اور رہنمائی لیتے ہوئے سودی نظام کی لعنت کا یکسر خاتمہ کرے، اس ہی سلسلے میں جلد ہی ایک اعلیٰ سطحی علمی سیمینار منعقد کیا جائے گا، جس میں پاکستان کے ماہرین اقتصاد اور اسلامیات شرکت کرکے رہنمائی فرمائیں گے۔

لیبلز