مہر خبررساں ایجنسی نے المنار کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے حضرت عباس علیہ السلام کی ولادت باسعادت اور یوم جانباز کی مناسبت سے اپنے خطاب میں امریکہ کو دہشت گردی کا اصلی محور قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کے معاندانہ اقدامات کے خلاف اسلامی مزاحمت کے پاس طاقت اور قدرت کے کافی آپشنز موجود ہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے جانبازوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ حضرت عباس(ع) کے پیروکار ہیں آپ دشمن کے ساتھ جنگ اور نبرد میں غیر جاندار نہیں رہے، آپ نے اسلام کی حفاظت کے لئے عظیم قربانیاں پیش کی ہیں اور آپ زندہ شہید ہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ آپ نے 2006 کی جنگ اور اس سے پہلے اور بعد میں اسرائیل کی طاقت کا طلسم توڑدیا ، آپ استقامت اور پائداری کے راستہ پر گامزن ہیں اور آپ پر ہمیں فخر ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کی حمایت میں امت مسلمہ کو ذلیل و خوار کررہا ہے، مختلف دہشت گرد گروہوں کو تشکیل دیکر خطے میں عدم استحکام پیدا کررہا ہے ۔ افغانستان، شام ، عراق، یمن اور لیبیا میں دہشت گردی کو فروغ دیکر مسئلہ فلسطین سے امت مسلمہ کی توجہ ہٹانے اور اسرائیل کو مضبوط بنانے کی تلاش و کوشش کررہا ہے۔ امریکہ خود دہشت گردی کا اصلی محور ہے اور وہ بڑی بے شرمی کے ساتھ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کو دہشت گرد قراردے رہا ہے جنھوں نے شام اور عراق میں امریکہ کے پروردہ داعش دہشت گردوں کو شکست دینے میں بنیادی اور کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکہ نے ایک ملک کے فوج کو دہشت گردی کی فہرست میں شامل کرکے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی ہے۔ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایران کا ایک عظيم فوجی ادارہ ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ہم امریکہ کے اس اقدام کی بھر پور مذمت کرتے ہیں، ہم ایران اور ایرانی قوم کے ساتھ ہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ بڑے شیطان کا یہ اقدام قدرتی ہے امریکہ مشرق وسطی میں تبدیلی لانا چاہتا تھا اور بڑے اسرائیل کا خواب پورا کرنا چاہتا تھا لیکن علاقائی قوموں نے ایران کے ساتھ ملکر امریکہ کے اس شوم منصوبے کو ناکام بنادیا۔
انھوں نے کہا کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایران کا ایک قوی اور مضبوط ادارہ ہے جس نے آج تک خطے میں امریکہ کے تمام شوم منصوبوں کو ناکام بنادیا اور سپاہ کے خلاف امریکہ کا احمقانہ اقدام امریکہ کی مایوسی اور ناکامی کا مظہر ہے۔