مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے دعوی کیا ہے کہ انھیں نہیں معلوم کہ صحافی جمال خاشقجی کی لاش کہاں ہے؟ امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں عادل الجبیر نے دعوی کیا کہ سعودی ولی عہد نے جمال خاشقجی کے قتل کا حکم نہیں دیا، یہ سرکاری آپریشن نہیں تھا۔ عادل الجبیر نے مزید کہا کہ صحافی کے قتل پر گیارہ افراد پر فرد جرم عائد کی جا چکی ہے جبکہ گرفتار افراد سے صحافی جمال خاشقجی کی لاش سے متعلق تفتیش کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی صحافی خاشقجی کے بہمیانہ قتل کے بارے میں بعض ایسے سوالات ہیں جن کا جواب دینے سے سعودی عرب پہلو تہی کررہا ہے۔ سعودی عرب نے خاشقجی کے جسد خاکی کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کا اعتراف کیا ہے لیکن اس نے خاشقجی کی لاش ابھی تک اس کے ورثا کی تحویل میں نہیں دی ہے۔