مہر خبررساں ایجنسی نے روسیا الیوم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ عراق کے صدر برھم صالح نے صدر ٹرمپ کے ایران پر نظر رکھنے کے لیے امریکی فوج کی شام سے عراق منتقلی کے بیان کومسترد کردیا۔ عراقی صدر برھم صالح نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ نے ایران کی نگرانی کے لیے شام سے امریکی فوج کو عراق میں منتقل کرنے کی ہم سے اجازت نہیں لی ہے۔ اس لیے اس بیان کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔
عراقی صدر نے مزید کہا کہ امریکی فوج کی عراق میں موجودگی دو ممالک کے درمیان دہشت گردی کے خلاف جنگ کے ایک معاہدے کے نتیجے میں ہے اور یہ کافی ہے، اس لیے امریکہ اپنے داخلی مسئلے کا بوجھ عراق پر مت ڈالے۔ عراقی صدر برھم صالح نے مزید کہا کہ یہ عراق کا بنیادی حق ہے کہ ہمسائے ممالک کے ساتھ خوشگوار دو طرفہ تعلقات استوار رکھے اور اس پر عراق کسی دوسرے ملک کا دباؤ برداشت نہیں کرے گا۔
امریکی صدر نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ شام سے امریکی فوجوں کو عراق منتقل کیا جائے گا تاکہ خطے کی صورت حال پر نظر رکھئی جاسکے بالخصوص ایران کی نگرانی کے لیے عراق میں امریکی فوج کی موجودگی ضروری ہے۔