پاکستان پیپلز پارٹی نے حکومت کی طرف سے بغیر کسی عدالتی حکم کے چیئرمین بلاول بھٹو اورآصف علی زرداری سمیت اہم پارٹی رہنماؤں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے بعد وزیراعظم عمران خان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے جنگ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے حکومت کی طرف سے بغیر کسی عدالتی حکم کے چیئرمین بلاول بھٹو اورآصف علی زرداری سمیت اہم پارٹی رہنماؤں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے بعد وزیراعظم عمران خان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا مطالبہ کردیا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے وزیرمملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کو ایک خط تحریر کیا ہے جس میں وزیراعظم عمران خان سمیت حکومتی وزراءاوررہنماؤں کےنام بھی ای سی ایل میں ڈالنےکا مطالبہ کیا ہے۔ خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ کئی وزراءاور رہنماؤں کیخلاف کرپشن کےالزامات کی تحقیقات ہورہی ہیں، جن وزرا،پارٹی رہنماؤں کیخلاف تحقیقات ہورہی ہیں انکےنام ای سی ایل میں ڈالےجائیں، جےآئی ٹی رپورٹس پرای سی ایل پرنام ڈالےجاسکتےہیں توپی ٹی آئی رہنماؤں کےنام بھی ڈالےجائیں۔ خط میں جن رہنماؤں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا ہے اُن میں پرویزخٹک، فہمیدہ مرزا، مقبول صدیقی، زبیدہ جلال، وزیراعلیٰ کے پی محمود خان، سینئر وزیر عاطف خان، پنجاب کےسینئر وزیر علیم خان اور جہانگیر ترین شامل ہیں۔واضح رہےکہ جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہے، جس کی روشنی میں حکومت نے پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، پارٹی صدرآصف علی زرداری، رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور سابق وزیراعلیٰ قائم علی شاہ سمیت 172 افراد کے ملک سے باہر جانے پر پابندی عائد کردی ہے۔